لاہور. جامعہ پنجاب میں دو طلبہ تنظیموں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں متعدد طلبا اور سیکیورٹی گارڈز زخمی ہوگئے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق تصادم جامعہ پنجاب کے شعبہ سوشل اسٹیدیز میں ہوا۔ طلبہ گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں چھ گارڈز سمیت متعدد طلبا زخمی ہوگئے۔
تصادم کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری جامعہ پنجاب پہنچ گئی۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق طلباء کے مابین لڑائی کو روکنے میں جامعہ کے چھ گارڈز زخمی ہوئے۔ زخمی گارڈز کو علاج کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: جامعہ پنجاب کے بی اے، بی ایس سی امتحانات میں طالبات بازی لے گئیں
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق طلباء کی لڑائی میں دو گارڈز کے سر پھٹ گئے۔ تصادم کے بعد طلبا نے انتطامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کیمپس پل بلاک کردیا۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق حالات کو قابو کرنے کے لیے پولیس افسران بھی فوراً موقع پر پہنچ گئے۔ اس وقت پنجاب یونیورسٹی میں حالات کنٹرول میں ہیں۔
خیال رہے کہ 12 دسمبر 2019 کو اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں اسلامی جمعیت طلبہ اور سرائیکی اسٹوڈنٹس کونسل کے درمیان ہونے والے مسلح تصادم کے نتیجے میں ایک طالبعلم جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: اسلامک یونیورسٹی تصادم، گرفتار طلبا کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
یاد رہے کہ 9 ستمبر 2018 کو بہاوالدین زکریا یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم کے نتیجے میں سات طالبعلم شدید زخمی ہوئے تھے۔
ہم نیوز کے مطابق پانچ زخمی طالبعلموں کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی کی طلبا تنظیم پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) گروپ سے تھا جبکہ دو زخمی طالبعلموں کا تعلق بلوچ کونسل سےتھا۔
زخمی ہونے والے طالبعلموں میں امجد جٹ، حسن کھرل، سمیل جٹ، واجد نیازی، الیاس بگٹی اورتوصیف احمد شامل تھے۔
تھانہ الپہ پولیس نےطلباء تنظیم کے 23 کارکنوں کے خلاف تشدد کا شکار خلیل احمد کی مدعیت میں دفع 337 اے، 337 ایف، 148 اور 149 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا۔