اہم وزارتیں پارٹی کے پاس نہیں تو تبدیلی کیسے آئے گی، سابق گورنر سندھ


اسلام آباد: سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ اہم وزارتوں پر پی ٹی آئی کا کوئی بھی فرد موجود نہیں ہے یہ تمام وزارتیں دیگر افراد کے حوالے کی گئی ہیں تو تبدیلی کیسے آئے گی۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں بات کرتے ہوئے سابق وزیر تجارت ڈاکٹر محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس کی جمع ہونے کی رفتار 35 فیصد بڑھ گئی ہے اور حکومت نے غلط معاشی پالیسیاں اپنائی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک سپریم کورٹ کا دباؤ حکومت پر نہیں آئے گا انہوں نے مشیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک کی تبدیلی پر توجہ نہیں دینی۔ جس کی وجہ سے مجھے سپریم کورٹ سے رابطہ کرنا پڑا۔

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی اس ملک کی ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ان کے تو اثاثے بھی بیرون ملک ہیں۔ انہیں جب حکومتی عہدہ ملتا ہے تو پاکستان آ جاتے ہیں اور جب عہدے سے ہٹائے جاتے ہیں تو اگلے ہی روز بیرون ملک واپس چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتنا زیادہ شرح سود رکھ کر حکومت معیشت کو کس طرح چلائے گی ؟ حکومت کی اہم وزارتیں غیر منتخب اور غیر پارٹی افراد کے پاس ہیں جن کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

سابق گورنر سندھ نے کہا کہ شرح سود کا اضافہ معیشت کو تباہی کی طرف لے کر جا رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک کا گورنر لگانے کے لیے پارلیمانی کمیٹی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بہت کم وقت میں جس طرح سے قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اس کا اثر کاروبار پر پڑا ہے اور وہ شدید متاثر ہوا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ حکومت نے آہستہ آہستہ چیزوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی ہے جس کے نتائج جلد سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ وزیر خزانہ منتخب نمائندہ ہونا چاہے غیر منتخب شخص عوام کے مفادات کو مدنظر نہیں رکھتا۔

یہ بھی پڑھیں پیپلزپارٹی، ن لیگ گٹھ جوڑ عوام کے مفاد کیلئے نہیں تھا،فردوس عاشق

انہوں نے کہا کہ حکومت کو تبدیلی لانے میں وقت ضائع نہیں کرنا چاہے حکومت کے پاس وقت بہت کم ہے۔ حکومت کو کامرس پر مکمل توجہ دینی چاہیے۔ ہماری حکومت اس ملک کے لیے جو کام کل کرنا چاہتی ہے وہ آج کرے اس کے پاس وقت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں وزیر اعظم اسمبلیاں تحلیل کرنے کا جواز ڈھونڈ رہے ہیں، منظور وسان

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومت اپنے اہداف طے کر لے تو اس کے لیے معیشت کو بہتر کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔

میزبان محمد مالک نے کہا کہ حکومت اگر معیشت کو درست کرنا چاہتی ہے تو اسے شرح سود کو نیچے لانا ہو گا۔


متعلقہ خبریں