کچرا اٹھانے والی کمپنی نے حکومت کی بچت مہم ناکام بنادی


لاہور۔ صوبائی داروالحکومت میں کچرا اٹھانے والی لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) نے وزیراعظم عمران خان حکومت کی بچت مہم ناکام بنادی۔

ذرائع کے مطابق ایل ڈبلیو ایم سی بورڈ آف گورنرز نے متواتر میٹنگ بلا کر  لاکھوں روپے خرچ کردیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گذشتہ چند ماہ میں ایل ڈبلیو ایم سی بورڈ آف گورنرز  کےانچاس اجلاس ہوئے۔ ہر ممبر کو ایک اجلاس پر پندرہ ہزار روپے الاؤنس ملتا رہا ہے۔

صفائی کمپنی کے ہر اجلاس میں نئی کمیٹی تشکیل دینا معمول بن گیا،لیکن ہر نئے اجلاس میں کمیٹی کی کارکردگی صفر ہی رہی۔

مزید پڑھیں: کراچی: 9 لاکھ 79 ہزار ٹن سے زائد کچرا ٹھایا گیا ہے،ترجمان سندھ حکومت

ذرائع کے مطابق ایل ڈبلیو ایم سی بورڈ آف گورنرز کے گزشتہ رواز ہونے اولے اجلاس میں صفائی کمپنی کے  نئے معاہدہ پر بھی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق جون دوہزار انیس سے جنوری دوہزار بیس تک ایل ڈبلیو ایم سی بورڈ آف گورنرز  کے انچاس اجلاس ہوئے۔ منعقدہ اجلاسوں میں چونسٹھ لاکھ سے زائد کی رقم الاؤنس کی مد میں خرچ ہوئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ دور حکومت میں دوہزار گیارہ سے دو ہزار انیس تک بیالیس اجلاس منعقد ہوئے۔ صفائی کمپنی بورڈ آف گورنرز کے ممبرز کی تعداد نو ہے۔

ربطہ کرنے پر چیئرمین ایل ڈبلی ایم سی نے موقف اختیار کیا کہ بورڈ ف گورنرز کے اجلاس بلاوجہ نہیں بلائے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مال روڈ لاہور ’ماڈل‘ قرار:کچرا پھینکنے یا تھوکنے پر ہزار روپے جرمانہ ہوگا

انہوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کے اجلاس پر خرچ زیادہ آتا ہے۔ بورڈ آف گورنرز کے اجلاس انتہائی اہم معاملات کے حل کیلئے بلائے جاتے ہیں۔

گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ نواز کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ عمران خان ’مافیا‘ نے پاکستان کے دل لاہور کو کچرے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ لوگ جو لاہور کا کچرا نہیں اُٹھا سکتے وہ شہباز شریف کی میٹرو اور اورنج لائین پہ حسد بھری تنقید کرتے تھے۔

مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ پنجاب کی ترقی کا دشمن عمران مافیا آج صوبے پر مسلط ہے۔ لاہور شہر کا کچرا نہ اُٹھا سکنے والے کی بد انتظامی اور کرپشن کا کچرا پورے ملک میں پھیل رہا ہے۔


متعلقہ خبریں