ورزش کے بغیر وزن کم کرنے کے حیرت انگیز طریقے

ورزش کے بغیر وزن کم کرنے کے حیرت انگیز طریقے

فائل فوٹو


ماہرین صحت وزن کم کرنے کے بے شمار طریقے بتاتے ہین جن میں مختلف قسم کی ورزشیں اور فاقہ کشی کی تراکیب شامل ہوتی ہے۔ وزن کم کرنے کیلئے ورزش کرنا سب سے بہترین عمل ہے لیکن کچھ ایسی تدبیریں بھی ہیں جس کے لیے پسینہ بہانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

وزن کم کرنے کیلئے جتنے بھی طریقے بتائے جاتے ہیں ان میں ورزش کا کلیدی کردار ہوتا ہے لیکن اگر آپ ورزش سے نفرت کرتے ہو تو کیا ہوگا؟

ذیل میں ہم ایسے طریقوں کا ذکر کریں گے جن پر عمل کر کے وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

مدھم روشنی اور کم شور میں کھانا کھائیں

ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ روشنیوں اور شور والے ہوٹل میں کھانا کھاتے ہیں وہ ایسے لوگوں کی نسبت زیادہ خوراک استعمال کرتے ہیں جو پرسکون اور مدھم روشنی میں کھانا کھاتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ روشنی مدھم رکھنے سے کھانے کی رفتار کم رہتی ہے اور کھانا ڈھنڈا ہونے سے ہم جلدی ہاتھ کھینچ لیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹھنڈے کھانے کی نسبت گرم کھانا زیادہ کھایا جاتا ہے جو موٹاپے کا سبب ہے۔

چھوٹے برتن کا استعمال

عام طور پر جو پلیٹس کھانے کیلیے استعمال کی جاتی ہیں ان کا سائز11 یا 12 انچ ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر پلیٹ کا سائز کم کر کے 10 یا نو انچ کر دیا جائے تو ہم اپنی خوراک میں 23 فئصد کمی لا سکتے ہیں۔ اسی طرح اگر ہم اپنی چمچ کا سائز بھی کم کر لیں تو خوراک میں 14 فیصد مزید کمی لائی جاسکتی۔

دماغ کو سمجھائیں

اس ترکیب کا استعمال ہر کسی کے لیے ممکن نہیں اور نہ یہ ہر کسی کے لیے مفید ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کھانے سے پہلے دماغ کو پیغام دیں کہ مجھے بھوک نہیں لیکن میں پھر بھی کھانا کھاؤں گا اور ایسا کرنے سے ایک میں 1.6 پاؤنڈ وزن کم کیا جا سکتا ہے۔

اپنا وزن کریں

ایسا اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ عمر، قد اور وزن کا حساب لگائے بغیر ہی خود کو صحت مند سمجھ رہے ہوتے ہیں۔ ہمیں اپنے وزن کے متعلق قریبی دوستوں سے مشورہ کرنا چاہیے اور ان کے کہنے پر ایک بار وزن ضرور کریں۔

وزن کرنے سے موٹا کم کرنے میں کوئی مدد نہیں مل سکتی لیکن اس کے بعد احتیاطی تدابیر اپنا کر وزن کو بڑھنے سے مزید روکا جاسکتا ہے۔

کھانے کا حساب رکھیں

عمر، قد اور وزن میں توازن رکھنے کیلئے ضروری ہے آپ اپنی خوراک کا حساب رکھیں جس سے آپ کلوریز کے متعلق صحیح اندازہ لگا سکتے ہیں۔ بلاشبہ ایسا کرنا بہت مشکل ہے لیکن اپنے کھانے کا حساب رکھنے سے خوراک میں توازن قائم کرنا آسان رہتا ہے۔

نیند پوری کریں

نیند میں کمی سے دماغ ایسے ہارمونز پیدا کرتا ہے جو بھوک میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ ماہرین صحت کےمطابق وزن کم کرنے نیند پوری کرنا جم جانے سے زیادہ ضروری ہے۔ نیند کے دورانیے کو ورزش کے ساتھ متصادم نہیں ہونا چاہیے۔
طبی تحقیق کے مطابق ہر انسان کو روزانہ 8 گھنٹے کی نیند لینی چاہیے تا کہ بھوک اور پیاس کے احساس کو کنٹرول کرنے کے ذمے دار ہارمونز کا نظام درست رہے۔

بھرپور ناشتہ

اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ آپ پیٹ بھر کر اور اپنی مرضی کی خوراک استعمال کریں بلکہ پروٹین سے بھرپور ناشتہ کرنا چاہیے جو سارا دن بھوک کنٹرول کرنے میں مدد کرے۔ ناشتے میں انڈے ، دہی یا مونگ پھلی کے مکھن کا استعمال کریں۔ کھانے میں تین گھنٹے سے زیادہ وقفہ نہ  دیں اور ہمیشہ تھوڑا تھوڑا کھائیں۔

 


متعلقہ خبریں