معروف اداکارہ عائشہ عمر نے اپنی والدہ کی بچوں کی پرورش کے لیے کی گئی جدوجہد کی دلگداز داستان بیان کی ہے۔
فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن (ایپ) انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں عائشہ عمر نے بتایا کہ جب وہ چھوٹی تھیں تو کس طرح ان کی فیملی پائی پائی کی محتاج ہو گئی تھی اور اس موقع پر کیسے ان کی والدہ نے ہمت و جرات کا مظاہرہ کیا۔
عائشہ عمر نے انسٹاگرام ہر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ اداکار نبیل اور محمود اسلم کے ساتھ اپنی والدہ کی سالگرہ کا کیک کاٹ رہی تھیں۔
ویڈیو کے ساتھ اداکارہ نے اپنی والدہ کی جدوجہد کی کہانی بھی سنائی کہ کیسے ان کے والد کی وفات کے بعد ان کی فیملی نے ان کی کمپنی بیچ کر سارا پیسہ آپس میں تقسیم کر لیا اور ان کی والدہ کو بالکل بے آسرا چھوڑ دیا۔
انہوں نے لکھا کہ وہ ہمارے پورے خاندان کے لیے بھی مشکل وقت تھا لیکن میری والدہ نے ہمت نہیں ہاری۔
عائشہ عمر نے لکھا کہ کیسے ان کی والدہ کراچی چھوڑ کر لاہور آ گئیں اور اپنے بچوں کی اچھی پرورش کے لیے ملازمت کی یہاں تک بچوں کو پک اینڈ ڈراپ سروس دینے کے لیے وین بھی چلائی۔
معروف ماڈل و اداکارہ نے لکھا کہ میری والدہ محنت کرتی رہیں اور اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم دلوائی یہاں تک کہ ان کی بیٹی کالج پہنچ گئی اور آرٹ اور ڈراموں میں کام کرنا شروع کر دیا تاکہ اپنی والدہ کی مدد کر سکے، آج ان کی بیٹی ایک کامیاب اداکارہ اور ماڈل ہے جب کہ ان کا بیٹا بیرون ملک تعلیم حاصل کر رہا ہے۔
عائشہ عمر نے لکھا کہ زندگی میں اتنی ہمت اور بہادری سے مصائب کا سامنا کرنے والی خاتون اب 70 برس کی ہو گئی ہیں، آپ سب ان کے لیے دعا کریں۔