پاک بنگلادیش ہوم سیریز میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، مہمان ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں ٹیسٹ سیریز نہیں کھیل سکتے۔
ترجمان بنگلادیش بورڈ کے مطابق وہ صرف تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کے لیے پاکستان آ سکتے ہیں لیکن ٹیسٹ سیریز کے لیے آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کا موقف ہے کہ گیند پاکستان کرکٹ بورڈ کے کورٹ میں ہے، اسے ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے یا نہ کھیلنے کا فیصلہ کرنا ہے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے سے انکار
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کپتان شکیب الحسن پر دو سال کی پابندی عائد
دوسری جانب پی سی بی بھی اپنے موقف پر قائم ہے، اس کا مطالبہ ہے کہ بنگلادیش بورڈ ٹیسٹ کرکٹ پاکستان میں نہ کھیلنے کی وجوہات بتائے۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ سیریز آئی سی سی ٹور پروگرام کا حصہ ہے۔
اس سے قبل بنگلہ دیش کے ایک خبر رساں ادارے نے بتایا تھا کہ بی سی بی کے صدر ناظم الدین نے واضح کر دیا ہے کہ ان کا ملک پاکستان میں طویل عرصے تک کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کوچنگ اسٹاف پاکستان میں لمبا عرصہ رہنا نہیں چاہتا۔
اتوار کو بی سی بی نے ان خبروں کی تردید کی تھی جن کے مطابق بنگلہ دیش ایک ٹیسٹ پاکستان میں اور دوسرا اپنے ملک میں کھیلنے کیلئے تیار ہے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی اور دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز جنوری فروری کے دوران ہونی تھی تاہم اب اس پر بے یقینی کے سائے منڈلا رہے ہیں۔
اگر بنگلہ دیشی ٹیم پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے پر رضامند نہیں ہوتی تو پاکستان یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اجلاس میں اٹھا سکتا ہے۔
تاہم بی سی بی کے صدر ناظم الدین کا کہنا ہے کہ ہمیں اس حوالے سے کوئی فکر نہیں ہے۔