2019: دنیا بھر میں ہونے والے مظاہروں کی تصویری کہانی


اسلام آباد: دنیا بھر میں جہاں یہ مفروضہ زور پکڑ رہا ہے کہ آمریت دوبارہ سے پر پھیلا رہی ہے وہیں 2019 دنیا بھر میں مظاہروں کا سال بھی مانا جا رہا ہے کیونکہ رواں برس بہت سے ممالک میں تاریخی عوامی اجتماع ہوئے جہاں لوگوں نے اپنے مسائل کے حل اور مطالبات منوانے کے لیے سڑکوں کا رخ کیا۔

بولیویا

ملک بھر میں ہونے والے عوامی مظاہروں کے باعث بولیو کے صدر کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونے پڑے اور ماسکو میں پناہ لینی پڑی۔

نکاراگوا

سوشل سیکیورٹی پروگرام میں کمی کے باعث شروع کیا جانے والا یہ ملک گیر عوامی احتجاج نوبت صدر اورٹیگا کے استعفیٰ تک لے آیا۔

اس احتجاج میں قریباً 325 افراد کو جان سے ہاتھ دھونے پڑے۔

چلی

معاشی عدم مساوات اور کرایوں میں اضافے پر شروع ہونے والا یہ احتجاج پرتشدد ہو گیا جس کے باعث قریباً 20 لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ 2000 سے زائد کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایران

گیس کی قیمتیں بڑھنے، معاشی اور انتظامی بدحالی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے عوام نے سڑکوں کا رخ کیا تو حکومت نے احتجاج ناکام بنانے کے لیے ملک بھر میں انٹرنیٹ بند کر دیا۔

اس صورتحال میں احتجاج نے شدت اختیار کی اور قریباً 140 افراد کو جان سے ہاتھ دھونے پڑے جب کہ ہزاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔

عراق

اکتوبر میں شروع ہونے والے عوامی مظاہرے عراق کی سیاسی بساط پلٹنے کو ہیں، ان مظاہروں میں سینکڑوں افراد جان سے گئے ہیں جب کہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سوڈان

اپریل میں ہونے والے ملک گیر عوامی احتجاج کے باعث سوڈان کے صدر عمر حسن البشر کو اقتدار چھوڑنا پڑا جو کہ 1989 سے صاحب اقتدار تھے۔

روس

روس کے شہر ماسکو میں اپوزیشن رہنما ایلیکسی نیولنے کی قیادت میں شروع ہونے والا عوامی احتجاج نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا، یہ احتجاج ماسکو سٹی کونسل کے انتخابات میں آزاد امیدواروں کو شرکت سے روکنے کی وجہ سے شروع کیا گیا۔

اس احتجاج میں شامل قریباً ایک ہزار افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

ہانگ کانگ

جون میں ہانگ کانگ میں شروع ہونے والے جمہوریت پسند مظاہروں میں مجرموں کو چین کے حوالے کیے جانے پر شروع ہوئے۔

چھ ماہ سے جاری ان مظاہروں میں عوام اپنی پانچ بنیادی شرائط منوانے کے لیے کوشاں ہیں۔


متعلقہ خبریں