شیری رحمان سینیٹ میں قائد حزب اختلاف منتخب


اسلام آباد : پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان سینیٹ میں پہلی خاتون قائد حزب اختلاف منتخب ہوگئی ہیں۔ 104 رکنی ایوان بالا میں اپوزیشن اراکین سینیٹ کی تعداد 50 سے زائد ہے۔

سینیٹ سیکرٹریٹ نے شیری رحمان کے قائد حزب اختلاف منتخب ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ جس کے بعد انہوں نے قائد حزب اختلاف کا چیمبر سنبھال لیا ہے۔

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے لیے پیپلزپارٹی کی شیری رحمان اور تحریک انصاف کے اعظم سواتی کی جانب سے درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں۔

شیری رحمان نے 34 ارکان کی حمایت جب کہ اعظم سواتی نے 19 اراکین سینیٹ کی حمایت کے ساتھ درخواست جمع کرائی تھی۔

شیری رحمان کوقائد حزب اختلاف بننے پر پیپلزپارٹی رہنماؤں نے مبارکباد دی ہے۔ سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلزپارٹی سید نیئر بخاری نے کہا کہ شیری رحمان انتہائی قابل پارلیمنٹیرین ہیں۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ خواتین کو سیاسی اور ریاستی معاملات میں براہ راست شریک کیا ہے۔

پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم، پہلی خاتون اسپیکر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پہلی خاتون قائد حزب اختلاف کی تقرری کا اعزاز پیپلزپارٹی کو حاصل ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ سینیٹ میں تحریک انصاف سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کرچلیں گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ جمہوریت اور اکثریت کے فلسفے پر یقین رکھتی ہے۔

نو منتخب قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہم وفاق کو مستحکم اور حکومت کو جوابدہ بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ شیری رحمان نے امید ظاہر کی کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ میں بھی ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

شیری رحمان 31 مارچ 2008 سے 14 مارچ 2009 تک وفاقی وزیراطلاعات کے عہدے پر فائز رہی ہیں۔ پیپلزپارٹی رہنما 23 نومبر 2011 سے 14 مئی 2013 تک امریکا میں بحیثیت پاکستانی سفیر اپنی خدمات سرانجام دیتی رہی ہیں۔ وہ آٹھ جون 2015 کو سندھ سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہوئی تھیں۔


متعلقہ خبریں