پنجاب میں اینٹی اسمگلنگ ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ


لاہور: منی لانڈرنگ اور اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے صوبہ پنجاب میں اینٹی اسمگلنگ ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ 14 اراکین پر مشتمل اینٹی اسمگلنگ ٹاسک فورس کا کنوینر چیف سیکریٹری پنجاب کو مقرر کیا گیا ہے۔

تجارت کے نام پر منی لانڈرنگ کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے، رضاباقر

ہم نیوز کے مطابق چیف کلکٹر کسٹمز کو تشکیل دی جانے والی اینٹی اسمگلنگ ٹاسک فورس کا کو کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔ ٹاسک فورس میں آئی جی پنجاب، ڈی جی رینجرز پنجاب، سیکٹرکمانڈر ملٹری انٹیلی جنس، ڈی جی فشریز، جوائنٹ ڈی جی آئی بی، ڈائریکٹر ایف آئی اے، محکمہ داخلہ کے نمائندے اور دیگر حساس اداروں کے نمائندگان کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

چیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان خان کی سر براہی میں ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں آئی جی پنجاب، ڈی جی رینجرز اور متعلقہ حساس اداروں سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

ہم نیوز نے ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسمگلنگ کے خلاف تمام اداروں کے تعاون سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز شروع کیا جائے گا۔

چیف سیکریٹری کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے تمام ایجنسیز ایس او پیز کے مطابق عمل درآمد یقینی بنائیں گی۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ اینٹی اسمگلنگ ٹاسک فورس کے تمام اراکین نے چیف سیکریٹری پنجاب کو اس سلسلے میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

پاکستان کی پہلی انسداد اسمگلنگ پالیسی تیار

شرکائے اجلاس نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ اینٹی اسمگلنگ ٹاسک فورس کی کارگردگی کے جائزے اور مستقل بنیادوں پر مانیٹرنگ کے لیے ماہانہ اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں