کم عمری کی شادی کے خلاف پشاور کے طلبا کا منفرد ردعمل


پشاور: خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت کے مختلف اداروں کے طلبہ نے کم عمر میں ہونے والی جبری شادیوں کے نتیجے میں بچیوں کی زندگی پر پڑنے والے اثرات کو تصویری شکل دے دی۔

کم عمری کی شادی کو ہمارے معاشرے میں عام رواج کے طور پر لیا جاتا ہے مگر اب مختلف سطح پر اس کے خلاف آواز بلند کی جا رہی ہے۔ ان شادیوں کے منفی اثرات سے آگاہی فراہم کرنے کیلئے پشاور کے طلبہ نے تصویروں کا سہارا لیا۔

پشاور کی سماجی تنظیم بلیو وینز نے چائلڈ میرج پر تصویری مقابلے کا انعقاد کیا جس میں اس حساس موضوع کو رنگوں سے سجے پرکشش پورٹ ریٹس کے ذریعے تصویریں بنا کر کم عمری کی جبری شادی اور اس کے ہولناک نتائج کی منظر کشی کی گئی۔

تصویری مقابلہ کی فاتح اسلامیہ کالج کی طالبہ اور تقریب میں شریک خواتین نے کم عمر کی شادی کو نہ صرف بچوں بلکہ معاشرے کی تنزلی کا بھی باعث قرار دیا۔

خیال رہے کہ یونیسف کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے بعض اضلاع میں چائلڈ میرج کی شرح 74فیصد کی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے ، جسے روکنے کے لئے قوانین لاگو ہونا ناگزیر ہیں۔


متعلقہ خبریں