پی ٹی وی کرپشن کیس میں تمام گواہان طلب

پی ٹی وی کرپشن کیس میں چاروں گواہان طلب

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان ٹیلی وژن میں مبینہ بد عنوانی کے کیس میں عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام چاروں گواہان کو طلب کر لیا ہے۔

خصوصی جج سنٹرل اسلام آباد  کامران بشارت مفتی نے معاملے کی سماعت کی اور سینیئر اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

پی ٹی وی کے وکیل نذیر جواد عدالت کے روبرو پیش نہ ہو سکے جس پر وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ نذیر جواد صاحب پیش نہیں ہوئے تو پراسیکیوٹر ایف آئی اے بیان قلمبند کروا لیں۔

جج نے استفسار کیا کہ پی ٹی وی کے کتنے گواہ ہیں۔ وکیل ایف آئی اے  نے جواب دیا کہ 4 گواہ ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام گواہان کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر پی ٹی وی کے وکیل پیش نہ ہوئے تو ایف آئی اے پراسیکوٹر کی نگرانی میں کارروائی برھائی جائے گی۔ کیس کی اگلی سماعت 19 دسمبر کو ہوگی۔

کیس کیا ہے

پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے سابق ایم ڈی اور مشہور اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود پر الزام ہے کہ انہوں نے نجی کمپنی کو غیر قانونی طور پر پی ٹی وی کے نشریاتی حقوق دیے۔

پی ٹی وی کا مؤقف ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے سابق ایم ڈی کی حیثیت سے جعلی کمپنی کے ساتھ کرکٹ میچز کے نشریاتی حقوق کا معاہدہ کیا اور معاہدے کے وقت 3 کروڑ 70 لاکھ کی فوری ادائیگی کی گئی۔

جعلی کمپنی لاہورمیں کیٹرنگ اور دیگوں کا کام کرتی تھی جس کو کاشف ربانی ڈاکٹر شاہد مسعود کے علاوہ کوئی نہیں جانتا تھا۔

وکیل پی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹر شاہد مسعود کے علاوہ  کاشف ربانی اور روشن مصطفی گیلانی نامی شخص بھی شریک ملزام میں شامل ہیں۔

شریک ملزم کاشف ربانی ضمانت مسترد کرنے پر 1 کروڑ 29 لاکھ روپے واپس کر چکے ہیں اور شریک ملزم روشن مصطفی گیلانی نے بھی 80 لاکھ روپے واپس کئے۔ پیسے جمع کرانے والے ملزمان کا کہنا ہے کہ باقی پیسے سابق ایم ڈی  ڈاکٹر شاہد مسعود نے دینے ہیں۔


متعلقہ خبریں