اسلام آباد:وفاقی وزیر فواد چوہدری نے حکومت کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا مشورہ دے دیاہے ۔ انہوں نے کہا فیصلہ برقرار رہا تو نظام انصاف کو ٹھیس پہنچے گی۔
نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کی اجازت سے متعلق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا حکومت اور کابینہ کو مشورہ سامنے آیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کو دئے گئے بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ سزا یافتہ شخص کو اس طرح باہر بھیجنے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ فیصلہ برقرار رہا تو نظام انصاف کر بڑی ٹھیس پہنچے گی سپریم کورٹ میں فیصلہ چیلنج کرتے ہوئے حتمی رائے لی جائے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا نواز شریف کو اس طرح باہر بھیجنے سے ایک نظیر قائم ہوگی۔ دیکھنا ہوگا کتنے اور قیدی بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے: ہم نے نواز شریف کی بیماری پر کبھی سیاست نہیں کی، فردوس عاشق اعوان
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا اسحٰق ڈار ، نواز شریف اور ان کے بچوں کی جائیدادیں یہاں نہیں ہیں انہیں واپس لانے کے لئے زبردستی کیسے کی جا سکتی ہے؟
وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بیماری پر کبھی سیاست نہیں کی۔
فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے نواز شریف کی درخواست پر فیصلہ سنایا ہے اور ہم نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کا احترام کیا ہے۔ حکومت نے نواز شریف کو میڈیکل بورڈ کی سہولت فراہم کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے بانڈ نواز شریف کے ٹریک ریکارڈ کی وجہ سے مانگا تھا کیونکہ یہ پہلے بھی معاہدہ کر کے جھٹلاتے رہے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت خود بھی نواز شریف کا بہتری علاج معالجہ چاہتی ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت کی نیک نیتی کا مذاق اڑایا گیا اور وزیر اعظم کو مختلف القابات سے نوازا گیا۔