خیبرپختونخوا میں ‘تبدیلی’ سے غیر ملکی انجینئر ‘پریشان’

خیبرپختونخوا حکومت کی 'تبدیلی' سے غیر ملکی انجینئر 'پریشان' | urduhumnews.wpengine.com

پشاور: خیبرپختونخوا کے دارالحکومت میں ‘پشاور سسٹین ایبل بس ریپڈ ٹرانزٹ’ (پی ایس بی آرٹی یا بی آر ٹی ) منصوبے پر کام کرنے والے غیر ملکی انجینئر نے ‘تبدیلیوں’ پر پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق بی آر ٹی پر کام کرنے والا غیر ملکی عملہ منصوبے کے ڈیزائن میں بار بار کی تبدیلیوں سے زچ ہو کر شکایت پر مجبور ہوا ہے۔

غیر ملکی انجینئر ٹیگ مکرین نے اپنی پریشانی کے اظہار کے لئے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کے حکام کو باقاعدہ شکایتی خط لکھ ڈالا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ نت نئی تبدیلیوں سے منصوبہ التواء کا شکار ہو رہا ہے۔

اپنی تجاویز میں تعمیراتی ماہر کا کہنا تھا کہ ڈیزائن میں مزید تبدیلی نہ کی جائے تاکہ منصوبہ طے شدہ مدت میں ہی مکمل ہوسکے۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے کو لکھے گئے شکایتی مراسلے پر 16 فروری کی تاریخ درج ہے۔ خط میں یہ توجہ بھی دلائی گئی ہے کہ متعلقہ اداروں کی جانب سے اجازت کے عمل میں تاخیر ہو تی ہے۔

ٹیگ مکرین کا کہنا تھا کہ تبدیلیوں کی وجہ سے منصوبے پر اب تک ہوئے کام کو نئے سرے سے کرنا پڑے گا۔

خط کے آخر میں واضح کیا گیا ہے کہ آئندہ تجویز کی گئی تبدیلیوں پر عمل نہیں کیا جائے گا تاکہ کام کو غیرضروری تاخیر سے بچایا جا سکے۔

ٹرانس پشاور یا بی آر ٹی کے نام سے معروف منصوبے میں اسلام آباد اور لاہور میں فعال میٹرو طرز کی بسیں چلائی جائیں گی۔ دو مختلف مراحل پر مشتمل منصوبے کے پہلے فیز میں 31 اسٹیشنز پر مشتمل روٹ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ جہاں 383 بسیں سفری سہولیات فراہم کریں گی۔

پی ڈی اے کی جانب سے منصوبے کا تخمینہ 48 اعشاریہ چار ارب روپے لگایا گیا ہے جس پر 29 اکتوبر 2017 میں کام شروع ہوا تھا۔


متعلقہ خبریں