پشاور: گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) نے 47 روز تک جاری رہنے والی ہڑتال مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کے وفد نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سے ملاقات کے بعد کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مسائل حل کرنے کیلئے وزراء کی کمیٹی قائم کر دی ہے۔
اس ضمن میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ہیلتھ ورکرز بہتر طبی سہولیات کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کے مسائل کیمٹی کی سفارشات کے مطابق حل کریں گے۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی نے ایک بل پاس کیا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں علاقائی اور ضلعی سطح پر ’ریجنل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیوں‘ کا قیام عمل میں لایا گیا۔
پشاور میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی مشترکہ تنظیم گرینڈ ہیلتھ الائنس کی طرف سے اسپتالوں میں متعارف کروائے گئے انتظامی قوانین اور ریجنل اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے قیام کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس یا جی ایچ اے کے رہنماؤں کا موقف ہے کہ حکومت نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ مذکورہ قوانین کی اسمبلی سے منظوری سے قبل انہیں اعتماد میں لیا جائے گا لیکن ان سے اس ضمن میں کوئی مشاورت نہیں کی۔
جی ایچ اے کے ایک رہنما ڈاکٹر موسیٰ کلیم کے مطابق ان اتھارٹیوں کے قیام سے اسپتالوں میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ بڑھے گی جس کے تحت کوئی بھی شخص یا ادارہ اسپتال میں سرمایہ کاری کرسکے گا۔
ان کا موقف ہے کہ ‘ان قوانین کا سب سے بڑا نقصان عوام کو ہوگا کیونکہ پہلے سرکاری اسپتالوں میں علاج مفت ہوتا تھا لیکن اب انھیں پیسے دینے پڑیں گے’۔