میڈیکل بورڈ تا حال نوازشریف کی بیماری کی تشخیص نہ کر سکا


لاہور: میڈیکل بورڈ نے دن ایک بجے تک سابق وزیراعظم نواز شریف کو کھانا کھانے اور پانی پینے سے روک دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف  سروسز اسپتال میں تیسرے روز بھی  زیرعلاج ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ میڈیکل بورڈ تا حال نوازشریف کی بیماری کی تشخیص نہ کر سکا،جبکہ ڈاکٹرز نے ان کے مزید ٹیسٹ تجویز کر دیئے ہیں۔

کراچی سے آئے ماہر بون میرو ٹرانسپلانٹ  ڈاکٹر طاہر شمسی نے نوازشریف کا طبی معائنہ کیا ہے اور انہیں نو بجے ناشتہ کرا کر کھانے سے روک دیا گیا ہے وہ دوپہر ایک بجے تک پانی بھی نہیں پی سکیں گے۔

ذرائع کے مطابق آج دوپہر انہیں پیٹ اسکین ٹیسٹ کے لیے پی کے ایل آئی لیجایا جانے کے امکانات ہیں۔

پیٹ اسکین دوسرے ٹیسٹوں کی نسبت کسی بھی بیماری کی جلد تشخیص کر سکتا ہے۔

میڈیکل بورڈ کی جانب سے نوازشریف کی حالت کا جائزہ لے کر پی کے ایل آئی بھیجنے کا فیصلہ کرے گا۔

یاد رہے سابق وزیراعظم کو طبیعت کی سخت خرابی کے بعد بدھ کی رات نیب لاہور کے دفتر سے سروسز اسپتال لاہور منتقل کیا گیا تھا۔

نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ شب کو خون کے نمونوں میں پلیٹ لیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک مزید کم ہوکر 12 ہزار ہوگئی تھی۔ بعد ازاں معلوم  ہوا تھا کہ ان کی تعداد صرف دو ہزار رہ گئی تھی۔

جمعرات کی رات کو سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صحت بتدریج بہتر ہونا شروع ہوگئی  اور  ان کے پلیٹ لیٹس کی تعداد دو ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔


متعلقہ خبریں