’آزادی مارچ کے نام پر عوام کو اکٹھا ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی‘


کوئٹہ : صوبائی وزیر داخلہ  میرضیا اللہ خان لانگو نے کہا ہے کہ ملکی حالات کے پیش نظر آزادی مارچ کے نام پر عوام کو اکٹھا ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

دوسری جانب جمیعت  علمائے اسلام ف  کی جانب سے آزادی مارچ  کیلئے بھرپور تیاریاں جاری ہیں۔

صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے آزادی مارچ  درست نہیں ہے ۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی  وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمسایہ ملک کی جانب سے دہشت گرد حملوں  کی دھمکیاں موجود  ہیں جس کے باعث اتنے بڑے پیمانے پر عوام کو اکٹھا ہونے نہیں دیا جاسکتا ہے۔

میر ضیااللہ لانگو نے کہا ہے کہ جمعرات کو اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس طلب کر کیا گیا جس میں باقاعدہ طور پر آزادی مارچ روکنے کا فیصلہ کیا جائے گا-

دوسری جانب جمیعت علمائے  اسلام  ف کی جانب سے اسلام آباد تک آزادی مارچ کی تیاریاں آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہیں ۔

اس سلسلے میں جمیعت علماء اسلام کے صوبائی صدر اور رکن قومی  اسمبلی مولانا عبدالواسع نے بلوچستان ہائی کورٹ بار سے کوئٹہ میں خطاب کیا ہے ۔

مولانا عبدالواسع نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی بالادستی کے لئے آزادی مارچ لازمی ہے اور اسکی کامیابی میں وکلاء بھر پور شرکت کرکے اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیے: گوادر میں پرامن اور سرمایہ کار دوست ماحول دینا ہے،وزیراعلی بلوچستان

بلوچستان حکومت میں شامل عوامی نیشنل پارٹی نے آزادی لانگ مارچ کی حمایت کا اعلان کیا ہے کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ آزادی لانگ مارچ جمہوریت کاحصہ ہے ۔


متعلقہ خبریں