کاش عمران خان دوسرے بھٹو ہوتے، بلاول بھٹو زرداری

کاش عمران خان دوسرے بھٹو ہوتے، بلاول بھٹو زرداری

فوٹو: فائل


اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیلیکٹڈ حکومت کی تعریف ہو رہی ہے، کاش عمران خان دوسرے بھٹو ہوتے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نظریاتی جماعت ہے اور پاکستان کی نئی نسل نے عوام کی خدمت کرنی ہے اور اسی نئی نسل نے شہدا کا نام روشن کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام جانتے ہیں پیپلز پارٹی کشمیریوں کے لیے مؤثر کردار ادا کرسکتی ہے۔ پاکستان کے عوام مایوس ہیں اور سوال اٹھا رہے ہیں کہ کشمیر پر اتنا بڑا حملہ ہو گیا اگر آپ کو پتہ تھا تو آپ نے کیا کیا ؟ وزیر اعظم بے بسی سے کہتے ہیں میں کیا کروں؟ یہ عوام کے لیے مایوس کن ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیر 50 دن سے جیل بنا ہوا ہے۔ تقریر کرنا آسان ہوتا ہے لیکن آپ نے عملی اقدام کے لیے کیا کیا؟ وزیراعظم کو کشمیریوں کے رائے شماری کے حق پر زور دینا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو کشمیر کی متنازعہ حیثیت کا ذکر کرنا چاہیے تھا تاہم پیپلز پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہمیں مل کر کام کرنا پڑے گا لیکن ہم عمران خان کے ساتھ کام نہیں کر سکتے کیونکہ صاف نظر آ رہا ہے یہ دھاندلی زدہ حکومت ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم اپنی عوامی رابطہ مہم جاری رکھیں گے اور ہماری عوامی رابطہ مہم مزید آگے بڑھتی رہے گی جبکہ مولانا فضل الرحمان وہی مطالبہ کر رہے ہیں جو ہم کر رہے ہیں۔ میں پاکستان کے ہر شہر اور گاؤں میں جاؤں گا اور اب ہم مل کر نااہل اورنالائق حکومت کو گھر بھیجیں گے۔

یہ بھی پڑھیں اقوام عالم کے رہنماؤں میں عمران خان سب پر بازی لے گئے

انہوں ںے کہا کہ ملک میں اصل احتساب کی سخت ضرورت ہے۔ عمران خان عالمی سطح پر پاکستان کا کیس کمزور کر رہے ہیں تاہم ہم نے اپنے ملک کی سمت درست کرنی ہے۔


متعلقہ خبریں