کشمیر میں کرفیو کا 54 واں دن: نماز جمعہ کی ادائیگیوں سے روک دیا، جھڑپیں

کشمیر میں کرفیو کا 54 واں دن: نماز جمعہ کی ادائیگیوں سے روک دیا، جھڑپیں

سری نگر: مقبوضہ وادی کشمیر میں جمعۃ المبارک کے موقع پر سری نگر سمیت پوری وادی کے 9 سے اضلاع میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کی بدترین صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انتہا پسند مودی حکومت نے مسلمانوں کی نماز جمعہ کی ادائیگی کی بھی اجازت نہیں دی۔ جنونی ہندوؤں کی مودی حکومت نے 54 ویں دن بھی موبائل فونزسمیت تمام مواصلاتی رابطوں کو منقطع رکھا اور ٹرانسپورٹ سمیت ریل کے ذریعے بھی نقل و حمل کے تمام راستے مسدود رکھے گئے۔

کشمیر: مودی کے نقشہ نویس کی مظلومین پر مزید مظالم ڈھانے کی ہدایات

انسانی حقوق کے عالمی منشور کے تحت کسی بھی شخص کو اس کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے نہیں روکا جا سکتا ہے اور نہ اس کی عبادات میں رکاوٹیں پیدا کی جاسکتی ہیں۔ افسوسناک امر ہے کہ بھارت کی مودی حکومت تسلسل کے ساتھ مظلوم کشمیریوں کو مذہبی آزادی دینے سے عملاً انکاری ہے لیکن پوری دنیا اس بدترین بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی خاموشی اختیار کیے بیٹھی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پربھارت کے 780 سائنسدانوں، ریسرچ اسکالرز اور ماہرین تعلیم نے بھی سرکارسے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر میں جاری کرفیو و لاک ڈاؤن کا فی الفور خاتمہ کیا جائے، تعلیمی سرگرمیاں بحال کی جائیں اور انٹرنیٹ و موبائل سمیت دیگر ذرائع مواصلات پر عائد پابندیاں اٹھائی جائیں۔

مودی حکومت سے اس سے قبل بھی متعدد انسانی حقوق کی تنظیمیں اور ڈاکٹروں سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد اپیل کرچکے ہیں کہ وہ مقبوضہ وادی چنار میں رونما ہونے والے انسانی المیے کو روکے۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نظر ہے، بورس جانسن

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر کی انتظامیہ نے سری نگر کے سول لائنز میں واقع لال چوک کے گھنٹہ گھر کی اطراف واقع تمام سڑکیں خاردار تاروں سے سیل کردی ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے مائسمہ کا علاقہ بھی مکمل طور پر سیل ہے جو جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین یاسین ملک کی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز قرار دیا جاتا ہے۔

مقبوضہ وادی چنارمیں واقع سری نگر کے نوہٹہ میں قائم تاریخی و قدیم مرکزی مسجد میں بھی مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہ آٹھواں جمعہ تھا کہ جب 600 سالہ قدیم مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکا گیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق مسجد کے اطراف سیکیورٹی کا غیر معمولی پہرہ ہے اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے صحافیوں سمیت کسی کو بھی مسجد کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی۔ حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اسی جامع مسجد میں نماز جمعہ کا خطبہ دیتے ہیں لیکن انہیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے گھر پہ نظر بند کررکھا ہے۔

بھارت کے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ زیادہ سخت پابندیاں اقوام متحدہ میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے خطابات کے تناظر میں لگائی گئی ہیں کیونکہ انتظامیہ کو خدشات ہیں کہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرے ہو سکتے ہیں۔

عمران خان اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں مداخلت کا مطالبہ کریں گے؟

ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ وادی کے بعض مقامات پر سیاہ پرچم آویزاں دکھائی دیے ہیں۔ کشمیری پوری دنیا میں آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

بھارت کی خبررساں ایجنسی کے مطابق سری نگر کی بیشتر سڑکوں پہ خاردار تاریں بچھی ہوئی ہیں اور تاریخی لال چوک کی طرف جانے والی سڑکوں کو بربرشاہ، منور آباد، بتہ مالو، وومنز کالج، ڈل گیٹ اور ایکسچینج روڑ سمیت دیگر جگہوں سے سیل کردیا گیا ہے جب کہ ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ کو لال چوک سے جوڑنے والے امیرا کدل برج کو مکمل طور پر ہی بند کردیا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بعض مقامات پر احتجاجی نوجوانوں کی سیکیورٹی فورسز سے جھڑپیں ہونے کی بھی اطلاعات ملی ہیں لیکن تاحال یہ نہیں معلوم ہوسکا ہے کہ اس میں کتنے افراد زخمی ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں