کراچی: شہر قائد کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سڑک پر کچرا پھینکنے پر شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
کراچی کے باسی عبدالجبار کو سڑک پر کچرا پھینکنا مہنگا پڑ گیا، اس جرم کی پاداش میں پولیس نے اسے گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
حکومت سندھ کی جانب سے شہر میں دفعہ 144 کے نفاذ کا حکم نامہ ملتے ہی پولیس حرکت میں آگئی اور سکھن پولیس نے شہری کو گرفتار کرکے دفعہ 144 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم عبدالجبار سٹرک پر کچرا پھینک رہا تھا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے اعلان کیا تھا کہ شہر قائد میں کچرا پھینکنے والوں کی نشاندہی کرنے والوں کو ایک لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہری کچرا پھینکنے والے کی ویڈیو یا تصویر ہمیں بھیجیں اور انعام پائیں۔ ملزمان کی نشاندہی کرنے والوں کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ ہمیں حیرت ہے کوئی کچرا اٹھا رہا ہے اور کوئی پھینک رہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے کراچی میں صفائی مہم کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں تاہم کچھ مقامات پر رات کو کچرا پھینکنے کی اطلاعات ملی ہیں اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے۔ شہر میں مسائل کو جان بوجھ کر پیدا کیا جا رہا ہے۔
سعید غنی نے الزام عائد کیا تھا کہ شہر کے دعویدار ہی اس شہر کو گندا کر رہے ہیں کیونکہ کراچی کا نظام بہتر ہو جائے گا تو ان کی روزی روٹی بند ہو جائے گی۔ کراچی میں 4 لاکھ گٹر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی واحد شہر ہے جسے وراثت کا دعویٰ کرنے والے ہی گندا کر رہے ہیں، گٹر میں بوریاں ڈالنے کا طریقہ کس کا ہے یہ سب جانتے ہیں۔ سندھ حکومت شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ کچرا پھینکنے والوں کو بے نقاب کریں۔