ٹرک آرٹ کے ذریعے گمشدہ بچوں کو اپنے خاندان سے ملانے کی مہم


اسلام آباد: ٹرک آرٹ کے ذریعے گمشدہ اور بچھڑے بچوں کو اپنے خاندان سے ملانے کی مہم چلانے والی سماجی کارکن ثمر من اللہ نے کہا ہے کہ اس مہم کا مقصد گمشدہ اور بچھڑے بچوں کو اپنے خاندان سے ملانا ہے۔ جب ایک بچے کی تصویر ٹرک کے پیچھے بنائی جاتی ہے تو وہ بہت لوگ دیکھتے ہیں کیونکہ ٹرک ایک جگہ سے بہت سی جگہوں پر جاتا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ” صبح سے آگے میں” میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی گمشدگی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کے لیے ہم سب کو آواز اٹھانی ہو گی، لوگوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ایسے حالات میں سب سے پہلے رپورٹنگ کی طرف جانا چاہیئے اور پولیس یا لوگوں کی باتوں سے ڈرنا نہیں چاہیئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں لوگوں کو آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے کہ ایسے حالات میں کن اداروں سے رجوع کیا جائے یا کن ہیلپ لائنز پر کال کر کے اطلاع کرنی چاہیئے۔

ثمر من اللہ نے بتایا کہ یہ مہم روشنی فاؤنڈیشن کی مدد سے شروع کی گئی، فاؤنڈیشن بہت زیادہ محنت کرتی ہے اور بچوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالتی ہے۔

روشنی فاونڈیشن کے صدر محمد علی کہا کہ جاوید اقبال نے کہا کہ بچوں کی گمشدگی میں پیلی کوتاہی والدین کی طرف سے ہوتی ہے کیونکہ وہ بچوں کا ٹھیک سے خیال نہیں رکھ پاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی گمشدگی میں ایک بڑا مسئلہ رپورٹنگ کا ہوتا ہے، کسی عام آدمی کے بچے کی گمشدگی میں اس طرح مدد نہیں کی جاتی جس طرح کسی امیر آدمی کی کی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں