پاک فوج کے افسر کے خلاف بیان پر میر حاصل خان بزنجو کی عدالت میں طلبی

چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو مضبوط امیدوار

فوٹو: فائل


گوجرانوالہ : گوجرانوالہ کی مقامی عدالت نے سینیٹرمیر حاصل خان بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی ناکامی کے تناظر میں پاک فوج کے افسر کے خلاف بیان بازی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 8اگست کو  طلب کرلیا۔ 

وکیل غلام قادربھنڈر نے قومی اداروں کے خلاف بیان بازی پر حاصل بزنجو کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کی تھی  جس میں سی پی او گوجرانوالہ اور ایس ایچ او تھانہ سول لائنز  کو بھی فریق بنایا گیا تھا۔

پٹیشن میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ میرحاصل بزنجو نے سینیٹ الیکشن ہارنے پرایک  ادارے کے سربراہ  فوجی افسر کے خلاف الزام تراشی کی، اس پر سی پی او گوجرانوالہ حاصل بزنجو کے خلاف مقدمہ درج کریں۔

سیشن جج گوجرانوالہ طارق سلیم چوہان نے افواج پاکستان کے خلاف مبینہ ہرزہ سرائی پر میر حاصل بزنجو کے نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں 8اگست کو طلب کرلیا۔  سی پی او گوجرانوالہ  اور ایس ایچ سول لائن کو بھی ذاتی حثیت میں طلب کیا گیاہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے  بھی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ناکام ہونے پر میر حاصل بزنجو کے قومی ادارے پر الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ معمولی سیاسی مفادات کے لیے جمہوریت کو بدنام کرنا اس کی خدمت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹرمیر حاصل بزنجو کا بیان قومی ادارے کے سربراہ کو متنازع بنانے کے مترادف ہے، ذاتی سیاسی مفادات کے لیے جمہوریت کو بے توقیر کرنا بھی افسوس ناک ہے۔

یاد رہے کہ نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل خان بزنجو نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کی وجہ قومی ادارے کو قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تھا کہ قومی ادارے کے سربراہ کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی ہے۔

گزشتہ روز حزب اختلاف کی جانب سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف لائی گئی عدم اعتماد کی تحاریک ناکام ہو گئیں۔

یہ بھی پڑھیے: ‘سیاسی مفادات کے لیے جمہوریت کو بے توقیر کرنا افسوس ناک’


متعلقہ خبریں