سرحد پر فوج اور بارود کی بجائے جھولے

سرحد پر فوج اور بارود کی بجائے جھولے

فائل فوٹو


ممالک کے درمیان سرحدوں پر فوجی مورچے، بارودی سرنگیں اور جدید اسلحے سے لیس سیکیورٹی اہلکار تعینات ہوتے ہیں لیکن دنیا میں دو  ملک ایسے بھی ہیں جن کی حدود پر بچوں کے لیے جھولے لگا دیے گئے ہیں۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی میں آرکیٹیچر کی پروفیسر نے امریکہ اور میکسیکو سرحد کے درمیان گلابی رنگ کے جھولے لگائے ہیں جن پر دونوں ممالک کے بچے جھولا جھولتے ہیں۔

سرحدی دیوار پر لگائے گئے سی سا کے ایک طرف امریکن بچے بیٹھتے ہیں اوردوسری طرف میکسیکن۔ جھولے لگانے کا مقصد سرحد پر آہنی دیوار کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرنا ہے جس کے لیے امریکی عدالت نے حال ہی میں رقم مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مشہور ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امریکہ اور میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے لوگ جھولا جھول رہے ہیں۔

خاتون پروفیسر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے سرحدی دیوار بنانے کا مقصد ختم ہوجائے گا اور دونوں ممالک کے لوگ صحیح معنوں میں ایک دوسرے سے رابطے بڑھا سکیں گے۔

خیال رہے کہ میکسیکو سرحد پر دیوار بنانے کے معاملے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید اور مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا تاہم حال ہی میں امریکی سپریم کورٹ نے رقم مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔

میکسیکن سرحد پر 100 میل آہنی دیوار کی تعمیر کے لیے امریکہ 2.5 ارب ڈالر خرچ کرے گا جس کا مقصد غیر قانونی طریقے سے مہاجرین کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔


متعلقہ خبریں