محسن عباس نفسیاتی شخص ہے، اہلیہ محسن عباس



لاہور: اداکار محسن عباس کی اہلیہ نے کہا ہے کہ محسن عباس نفسیاتی شخص ہے اور وہ مزید اس کے ساتھ نہیں رہ سکتیں، اس لیے صلح کی باتیں بے بنیاد ہیں۔

اداکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی فاطمہ چدھڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر ان کے وکیل احتشام امیر الدین بھی موجود تھے۔

فاطمہ سہیل نے کہا کہ محسن عباس نے میری کردار کشی ہے میں قرآن پاک پکڑ کر کہتی ہوں کہ محسن نے مجھے مارا تھا اور وہ مجھے ذہنی اور جسمانی اذیت بھی دیتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے محسن کو 400 پیغامات بھیجے کہ گھر بچاتے ہیں لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا، محسن نے میرے موبائل نمبر بھی بلاک کر رکھے ہیں۔

محسن عباس کی اہلیہ نے مزید کہا میرے ساتھ خواتین ہمدردی کا اظہار کر رہی ہیں اور اب مجھے ظلم کا شکار ہونے والی خواتین کا ساتھ دینا ہے۔ ہم نے محسن کو کاروبار کے لیے رقم بھی دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے خطرناک شخص کے ساتھ نہ خود رہوں گی اور نہ بچے کو رہنے دوں گی۔ وہ تو مجھے کہتا تھا کہ نکلو میرے گھر سے یعنی وہ میرا اور بچے کا گھر نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں اداکار محسن عباس اور فاطمہ سہیل کو پولیس نے طلب کرلیا

چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی فاطمہ چدھڑ نے کہا کہ پولیس افسر نے ہمیں مقدمہ درج کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم اب اس معاملے کو حکومت دیکھ رہی ہے۔ ہم بھی متاثرہ خاتون کے ساتھ ہر لحاظ سے قانونی تعاون کریں گے۔

فاطمہ سہیل کے وکیل نے کہا کہ قانون اور مذہب بیوی پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا اور ہم فاطمہ کو قانونی معاونت فراہم کر رہے ہیں۔

اس سے قبل سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے اپنے خاوند پر تشدد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ظلم برداشت کرنا بھی گناہ ہے۔

انہوں نے لکھا تھا کہ گزشتہ سال نومبر سے ان کے خاوند کسی اور لڑکی میں دلچسپی لینے لگے تھے اور معلوم ہونے پر اس وقت انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ حاملہ تھیں۔


متعلقہ خبریں