اراکین پنجاب اسمبلی تنخواہوں میں اضافے کیلئے ایک بار پھر متحرک

پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام کیسا ہوگا؟

فائل فوٹو


لاہور :پنجاب اسمبلی کے اراکین نے اپنی  تنخواہ میں اضافے کے لیے ایک بار پھر کوشش شروع کردی ہے،اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل رواں اجلاس میں ہی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل بجٹ کی منظوری کے بعد ایجنڈے میں شامل کیا جائے گا۔

اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری وزیراعظم سے لی جائے گی جس کے لئے سفارشات وزیراعظم کو بھجوائی جائیں گی۔

نئے بل میں وزیراعلی ، وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز کی تنخواہیں اور مراعات نہ بڑھانے کی سفارش کا فیصلہ  بھی کیا گیاہے۔

نئے بل کے تحت اراکین اسمبلی کی تنخواہیں 20 سے 30 فیصد بڑھائے جانے  کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم نے گورنر پنجاب کو تنخواہوں کی سمری پر دستخط سے روک دیا

ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے منظوری کے بعد رواں اجلاس میں ہی  تنخواہوں کے بل کو پیش کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل چند گھنٹوں میں ہی متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا تھا۔

بل کی منظوری کے بعد ایم پی اے کی تنخواہ اور مراعات 83 ہزار سے بڑھ کر دو لاکھ تک پہنچ گئی جبکہ بنیادی تنخواہ 18 ہزار سے 80 ہزار اور ڈیلی الاؤنس ایک ہزار سے چار ہزار کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

رکن پنجاب اسمبلی کے لیے ہاؤس رینٹ 29 ہزار کے بجائے 50 ہزار ، یوٹیلٹی الاؤنس 14 ہزار اضافے سے 20 ہزار، اکاموڈیشن الاؤنس 1500 سے 3000، دفتری تزئین و آرائش کا خرچہ دس سے 15 ہزارمختص کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

مہمانداری کا ماہانہ الاؤنس دس ہزار سے 20 ہزار جبکہ ٹریول الاؤنس ووچرز سالانہ ایک لاکھ 20 ہزار کے بجائے تین لاکھ کرنے کی سفارش بھی شامل تھی۔

حکومت اور حزب اختلاف کے ارکان نے تنخواہیں بڑھنے پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔

واضح رہے کہ  وزیر اعظم عمران خان نے اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے  کی سمری بل کی منظوری کے ایک دن بعد 14مارچ کو روکنے کی ہدایت کر دی تھی۔  ذرائع کا کہنا تھا کہ  وزیراعظم نے گورنر پنجاب کو سمری پر دستخط سے روک دیا ۔


متعلقہ خبریں