سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) نجم سیٹھی نے قومی ٹیم کے ڈریسنگ روم کے ماحول کے حوالے سے آنے والی خبروں کی تحقیقات کرانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پتہ چلنا چاہئے کہ ڈریسنگ روم کے حالات کیا ہیں۔
سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نےڈریسنگ روم کے ماحول کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ٹیم کلک نہیں ہوئی ،ٹیم کی باڈی لینگویج سے پتا چلتا ہے کہ کچھ گڑبڑ ہے۔
نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈکپ ابھی جاری ہے اس لیے مزید تنقید اور مشکلات بڑھا دے گی ،اس وقت کھلاڑیوں کو حوصلہ دینے کی ضرورت ہے۔
سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کی مینیجمنٹ کی جانب سے بھی کچھ غلطیاں ہوئیں ہیں جو نہیں ہونی چاہئے تھیں۔
یہ بھی پڑھیے:’ٹیم میں گروپنگ چل رہی ہے‘
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی بنائی گئی جس میں وسیم اکرم کو شامل کرکےانکے جانی دشمن محسن خان کو اس کمیٹی کا سربراہ بنا دیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت سے پاکستان کرکٹ ٹیم کی شکست کے بعد کپتان سرفراز احمد کی طرف سے وہاب ریاض، امام الحق اور عماد وسیم پر گروپنگ کا الزام لگانے کی خبر آئی تھی۔
ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ اولڈ ٹریفرڈ کے میدان پر بھارت کے خلاف میچ کے دوران جب سرفراز آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے تو غصے سے بولے کہ ٹیم میں گروپنگ چل رہی ہے۔
میچ ختم ہونے سے پہلے ہی کپتان کھلاڑیوں پر چڑھ دوڑے اور کہا کہ مجھے سب پتہ ہے کون کون گروپنگ کررہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ میچ کے بعد کوچ اور کپتان نے کھلاڑیوں کی کلاس لی جبکہ سرفراز نے وہاب ریاض، امام الحق اور عماد وسیم پر گروپنگ کا الزام لگادیا۔
اس موقع پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ جو ہونا تھا ہوگیا ، اب آگے دیکھو اگلے چاروں میچز جیتو تاکہ سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہو۔