اسلام آباد: قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں مطالبہ کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نیب کے سامنے پیش ہوکر سوالات کے جوابات دیتے رہے ہیں اس کے باوجود آصف علی زرداری کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آصف زرداری ہر موقع پر نیب میں پیش ہوئے، کاش نیب ان کی حوصلہ افزائی کرتا، سوال نامے کے جوابات دینے کے باوجود نیب کا یہ اقدام قابل افسوس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری نے نیب کو گرفتاری دیدی
مسلم لیگ ن کے صدر نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے پہلے میرے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے ہاؤس کے مقام کو مزید بلند کیا، اس بار استدعا ہے کہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈرجاری کرنےمیں تاخیر نہ کی جائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اگر سابق صدر کو نہیں آنے دے رہے تو ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا ہمیں یقین ہے کہ آصف علی زرداری کی گرفتاری سے متعلق اسپیکر آ گاہ نہیں ہیں لہذا جب تک وہ نہیں آتے ایوان کی کارروائی معطل کی جائے۔
اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ اس معاملے پر قانونی رائے لے کر پھر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ جناب اسپیکر آپ اس چیز کو یقینی بنائیں کہ آصف علی زرداری اس ایوان میں آسکیں۔
وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر)اعجاز شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیب جس نے بھی بنایا کم از کم ہم نے نہیں بنایا۔
انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے آصف علی زرداری کی گرفتاری کے لیے وزارت داخلہ سے مدد مانگی اور نہ پوچھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ گرفتاری عدالت سے ضمانت منسوخ ہونے پر ہوئی اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں۔
’گرفتاری کے سِوا چارہ بھی کیا تھا‘
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف کیس ہم نے نہیں بنائے اور ہم عدالتی احکامات پر کوئی اعتراض بھی نہیں اٹھا سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے گرفتاری دے کر اچھا کیا اور چارہ بھی کیا تھا۔ شاہ محمود نے کہا کہ اگر اسپیکر قومی اسمبلی پروڈکشن جاری کرتے ہیں تو ہمیں کیا اعتراض ہے۔