افغان حکومت پاکستانی سفارتخانے کو سیکیورٹی دینے میں ناکام

افغان دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کیا جانے لگا

فوٹو: فائل


کابل: پاکستان آنے کے خواہشمند افغانیوں نے پاکستانی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا۔ افغان حکومت سفارتخانے کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی۔

افغان حکومت پاکستانی سفارتخانے کی حفاظت سے غافل نکلی۔ ذرائع کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے باہر موجود افغانیوں نے اس وقت دھاوا بولا جب وہ ویزے کے اجرا کے لیے سفارتخانے کے باہر موجود تھے۔

سفارتخانے کے باہر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے صورتحال پر قابو پایا، سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے معاملے میں دخل اندازی پر سفارتخانے کے باہر احتجاج بھی کیا گیا تاہم مظاہرین کو پر امن طور پر منتشر کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مظاہرین نے تین مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کیا جس میں ویزا کے اجرا میں تیزی لانا، ویزا اجرا کے لیے زیادہ کاؤنٹر بنانا بھی شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیں جلال آباد کا قونصل خانہ آپریشنل کرنے پر اتفاق

سفارتی ذرائع کے مطابق کابل میں پاکستانی سفارتخانہ اس وقت روزانہ کی بنیاد پر 2 ہزار ویزے جاری کر رہا ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے واقعہ کے بعد افغان حکام سے رابطہ کیا گیا اور کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت  کی جبکہ افغان حکام نے بھی ایسے واقعات کے تدارک کی یقین دہانی کرائی۔

گزشتہ سال افغان شہر جلال آباد میں پاکستان نے اپنا قونصل خانہ بند کر دیا تھا جس کی وجہ افغان صوبہ ننگر ہار کے گورنر کی بے جا مداخلت تھی۔ جس پر کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے افغان وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے جلال آباد قونصل خانہ میں سیکیورٹی بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستان نے جلال آباد قونصل خانہ میں سیکیورٹی کی بحالی تک قونصل خانہ بند رکنے کا اعلان کرتے ہوئے قونصل خانہ بند کر دیا تھا جسے دو ماہ بعد سکیورٹی ملنے پر کھولا گا۔


متعلقہ خبریں