لاہور: پاکستان مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف وطن واپس پہنچ گئے وہ گزشتہ 7 ہفتوں سے طبی معائنہ کے لیے لندن میں موجود تھے۔
مسلم لیگ نون کے رہنماؤں اور کارکنوں کا انتظار ختم ہوا اور پارٹی صدر شہباز شریف صبح 5 بجے کے قریب لندن سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ لاہور پہنچے، جہاں مسلم لیگ نون کے رہنماؤں اور کارکنان نے ان کا پرتباک استقبال کیا۔
کارکنان کی جانب سے اپنے قائد پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔ شہبازشریف قافلے کی شکل میں ائرپورٹ سے اپنی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچے۔
اس سے قبل کارکنان رکاوٹیں ہٹا کر ائرپورٹ میں داخل ہوئے تو سیکیورٹی کے پیش نظر پولیس کی مزید نفری اور واٹر کینن بھی طلب کر لی گئی تھی۔
پاکستان روانگی سے قبل شہبازشریف نے لندن میں اپنے اہلخانہ اور مسلم لیگ نون کے کارکنوں سے ملاقات کی۔ بعد ازاں ہیتھرو ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ کمر کی تکلیف کے باعث علاج کی غرض سے لندن آیا تھا، میری تمام ٹیسٹ رپورٹس تسلی بخش ہیں تاہم علاج ابھی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں شہباز شریف کی عدم موجودگی ، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی غیر فعال
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت مخالف احتجاج کا فیصلہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے ہو گا اور میں حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا ہرفورم پر سامنا کروں گا، میں اپنے خلاف غلط خبریں پھلانے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہوں۔
واضح رہے کہ شہباز شریف 10 اپریل کو اپنے طبی معائنے کے لیے لندن روانہ ہوئے تھے۔ وہ 11 جون کو رمضان شوگر ملز اور آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی عدم موجودگی کے باعث پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) غیر فعال ہوکر رہ گئی ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ساڑھے تین ماہ سے نہیں ہوسکا، آخری اجلاس 14 فروری کو ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق شہباز وطن واپس پہنچنے کے بعد اتوار کو ہی جاتی امرا جائیں گے جہاں وہ اپنی والدہ اور بھتیجی مریم نواز سے ملاقات کریں گے جبکہ شہباز شریف کوٹ کھپت جیل بھی جا سکتے ہیں جہاں وہ نواز شریف سے ملاقات کریں گے اور آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے حوالے سے بات کریں گے۔
شہباز شریف سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران پارلیمانی ایڈوائزری گروپ کے اجلاس کے بارے میں بھی بتائیں گے۔ جس کا اجلاس کل پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔
قائد حزب اختلاف پیر کو پاکستان مسلم لیگ نون کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے جو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہی ہو گا۔