’اے بی ڈی ویلیئرز سے زیادہ ہمیں اپنے اصول عزیز ہیں‘

’اے بی ڈی ویلیئرز سے زیادہ ہمیں اپنے اصول عزیز ہیں‘

جنوبی افریقہ کے لیجنڈ کھلاڑی اے بی ڈی ویلیئرز کی عالمی کپ سے قبل ریٹائرمنٹ واپس لینے کی خواہش پر کرکٹ بورڈ کے ردعمل کی کہانی سامنے آ گئی۔

جنوبی افریقہ کے کرکٹ بورڈ نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عالمی کپ کے لیے ٹیم کے اعلان سے قبل ڈی ویلیئرز نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے کی پیشکش کی تھی۔

ٹیم سیلیکٹر لنڈا زونڈی نے کرتے ہوئے کہا کہ عالمی کپ سے قبل اے بی ڈی ویلئیر کی جانب سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان کپتان فاف ڈوپلسی ، ٹیم کوچ اور تمام انتظامیہ کے لئے ایک دھچکا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی ویلیئرز کے ریٹائرمنٹ کے فیصلے نے ٹیم میں ایک خلا کو جنم دیا تھا جسے پر کرنا بہت مشکل تھا، ہم نے صرف ایک سال میں ایسے کھلاڑی تلاش کرنے تھے جو اس خلا کو پر کریں۔

جنوبی افریقہ کے ٹیم سیلیکٹر نے مزید کہا کہ جن کھلاڑیوں نے بے انتہا محنت کی  ہے وہ عالمی کپ کی ٹیم میں شمولیت کے حقدار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیم، سیلکشن پینل، فرنچائز سسٹم اور کھلاڑیوں کے ساتھ منصفانہ رویہ قائم رکھنا تھا جس کی بنیاد پربورڈ کی جانب سے اصولوں پر مبنی یہ فیصلہ کیا گیا۔

یاد رہے کہ اے بی ڈی ویلئرز کی جانب سے 2018 میں ریٹائرمنٹ کا فیصلہ آیا جس نے دنیائے کرکٹ کو حیران کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ 14 سالہ کرکٹ کیریئر کے بعد اب وہ تھک چکے ہیں۔

پروٹیز کوچ نے یہ انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اے بی ڈی ویلیئرز سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے کی التجا کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر قائم ہو گیا تھا کہ اے بی اپنی مرضی کے مطابق ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنے کو ترجیح دیتے تھے جب کہ اس بات میں حقیقت نہیں تھی، میں نے خود اے بی کو یہ اختیار دیا تھا کہ وہ اپنے آپ کو ورلڈ کپ 2019 کے لئے تیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اے بی پر یہ بات واضح کر دی تھی کہ وہ عالمی کپ سے قبل پاکستان اور سری لنکا کے مابین سیریز کھیلیں گے مگر انہوں نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) اور بنگلہ دیش کی لیگ کھیلنے کو ترجیح دی۔

ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقین کرکٹ بورڈ کو انتظامیہ کی جانب سے بتا دیا گیا تھا کہ چونکہ اے بی ڈی ویلیئرز 12 ماہ میں کوئی بین الاقوامی اور مقامی کرکٹ نہیں کھیلے اس لئے انہیں منتخب نہ کیا جائے۔

زونڈی نے کہا کہ بے شک اے بی دنیائے کرکٹ کے ایک بڑے کھلاڑی ہیں، تاہم اصول و ضوابط ہمارے لئے ان تمام باتوں سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں، اس لئے اس فیصلے پر ہمیں کوئی پچھتاوا نہیں۔


متعلقہ خبریں