پشاور: ہائی کورٹ میں چئیرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کیخلاف درخواست دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ رویت ہلال کمیٹی سے قمری کلینڈر پر عمل درآمد کرایا جائے۔
پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملک میں چاند دیکھنے کی رویت کے باعث دو عیدیں منائی جاتی ہیں۔
پشاور ہائی کورٹ نے مفتی منیب الرحمان سے 30 مئی تک جواب طلب کرلیا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس وقاراحمد سیٹھ نے ریمارکس دیے کہ عید سے پہلے ہی دوبارہ سماعت کریں گے اور جواب آنے پر فیصلہ سنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شوال کا چاند دیکھنے کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل
’رویت ہلال کمیٹی کو ختم کرکے چاند سائنسی بنیادوں پر دیکھا جائے‘
خیال رہے کہ پاکستان میں ہر سال رمضان المبارک اور عیدالفطر کے موقع پر چاند کی شہادتوں کا معاملہ سر اٹھا لیتا ہے۔ پشاور اور قبائلی علاقہ جات میں سعودی عرب کے ساتھ ماہ رمضان کا آغاز کیا جاتا ہے۔
ملک کے دیگر حصوں میں رمضان کا آغاز اور اختتام مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان سے مشروط ہے۔
رواں برس بھی ملک میں دو عیدیں ہونے کا امکان ہے کیوں کہ مسجد قاسم خان کے متنازعہ امام شہاب الدین پوپلزئی نے 6 مئی کو پہلے روزے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان کی بوہری برادری بھی قدیم مصری کلینڈر کے مطابق مذہبی تہوار مناتی ہے جس کے سبب ملک میں بعض اوقات تین عیدیں بھی منائی جاتی ہیں۔
رواں برس وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے رمضان اور عید کی تواریخ سے متعلق پیدا ہونے والے تنازعات کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے قمری کیلنڈر تیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
قمری کیلنڈر پانچ سال کے لیے تیار کیا جائے گا اور پانچ سال مکمل ہونے کے بعد اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔