پیپلزپارٹی کا پارلیمان سے منظوری کے بغیر آئی ایم ایف معاہدہ مسترد کرنیکا اعلان


پاکستان پیپلزپارٹی نے پارلیمان سے منظوری کے بغیر آئی ایم ایف سے ہونے والے معاہدے کو مسترد کردیا ہے ۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکٹری جنرل نیر بخاری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف حکام نے آئی ایم ایف کے ذیلی دفتر پاکستان میں ڈکٹیشن دی۔ پارلیمنٹ کا اجلاس جاری ہے اور معاہدہ کا اعلان میڈیا کے ذریعے کیا گیا۔ پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہ لینا افسوسناک ہے۔

نیر بخاری نے کہا پارلیمنٹ کو بائی پاس کرنا خطرناک رحجان ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے سے پارلیمنٹ کے ذریعے آگاہی عوام کا حق ہے۔ پی پی پی کا شروع سے مطالبہ ہے معاہدہ کی شرائط پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر کو آزاد کرنا مخصوص مالیاتی مافیا کو فائدہ پہنچانا ہے۔روپے کی قدر میں مزید کمی سے اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے مزید دور ہونگی۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ پر حکومتی کنٹرول کا خاتمہ لوگوں کے گلے کاٹنے کے مترادف ہو گا۔

پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر بخاری نے کہا ملکی معیشت کو نااہل نالائق اور ناتجربہ کاری نے تباہ کر دیا ہے۔ اشرافیہ کے مراعاتی معائدہ کو مسترد کرتے ہیں۔ غریب دال روٹی سے اور مریض علاج معالجہ سے محروم کر دئے گئے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ حکومت کو پارلیمان آکر آئی ایم ایف سے ڈیل کی شرائط بتانا ہونگی۔ عوام کو اندھیرے میں رکھ کر آئی ایم ایف سے بالا ہی بالا ڈیل کرلی گئی۔

ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا وزارت خزانہ کے اہم افسران کو بھی آئی ایم ایف مذاکرات سے لاتعلق رکھا گیا۔ اہم ریاستی اداروں پر آئی ایم ایف کے تنخواہ دار مسلط کردئیے گئے۔

ڈاکٹر نفیسہ شاہ کی طرف سے سوال اٹھایا گیاہے کہ اقساط میں چھ ارب ڈالر سے بجٹ اور کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ کیسے پورا ہوگا؟

انہوں نے کہا سچ تو یہ ہے کہ پاکستان میں آئی ایم ایف نے آئی ایم ایف سے ڈیل کی ہے۔قرضہ لینے پر خودکشی کو ترجیح دینے والوں کیلئے آئی ایم ایف سے ڈیل شرمناک ہے۔ جب آئی ایم ایف سے ڈیل ناگزیر تھی تو نو ماہ تک پس وپیش کرکے خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کا ذمہ دار کون ہے؟

ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا تبدیلی کا سونامی لانے والے مہنگائی کا سونامی لاچکے ہیں۔عمران خان مہنگائی کا سونامی لاکر عوام کا خون نچوڑنے کے لئے پر تول رہا ہے۔ پاکستان میں پی ٹی آئی نہیں، پی ٹی آئی ایم ایف کی حکومت ہے، جس کا سربراہ آئی ایم ایف خان ہے۔

یہ بھی پڑھیے:آئی ایم ایف معاہدہ:وزیراعظم عمران خان کو آج بریفنگ دی جائیگی

نفیسہ شاہ نے کہا آئی ایم ایف سے ڈیل کے باوجود پی پی نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا۔ کمزور اور نااہل حکومت نے آئی ایم ایف کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے۔ آئی ایم ایف سے ڈیل کے بعد حکومت اب سینکڑوں ارب روپے کے ٹیکس لگانے کی تیاری کررہی ہے۔ پارلیمان کو بائے پاس کرکے آئی ایم ایف سے ڈیل کو مسترد کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں