اسٹاک مارکیٹ 783پوائنٹس کی کمی پر بند



کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج شدید مندی کا رجحان رہا۔ کاروبار کا اختتام کے ایس ای 100 انڈیکس میں 783 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 33 ہزار 932 پوائنٹس پر ہوا۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو اسٹاک مارکیٹ کاروبار کے آغاز پر مثبت زون میں ٹریڈ کرتی دیکھی گئی تاہم جلد ہی منفی زون میں چلی گئی اور کاروبار کے دوران 925 سے زائد پوائنٹس کی کمی سے 33 ہزار 805 پوائنٹس پر ٹریڈ کرتے دیکھا گیا۔

کاروبار کے دوران سرمایہ کاروں کو 120 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

پیر کو اسٹاک مارکیٹ کاروبار کے آغاز پر مثبت زون میں ٹریڈ کرتی دیکھی گئی تاہم جلد ہی کے ایس ای 100 انڈیکس 539 پوائنٹس تک گر گئی اور گزشتہ 6 سال کی کم ترین سطح پر ٹریڈ کرتی نظر آئی۔


مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز نے اسٹاک مارکیٹ کی انتہائی خراب صورتحال پر سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں کہا نااہلی ہمارے ملک کو کھا رہی ہے۔ اسٹاک مارکیٹ مسلسل نیچے جا رہی ہے۔


مریم نواز نے کہا کہ 100 انڈیکس 34 ہزار سے بھی نیچے گر آگیا ہے اور یہ کوئی مذاق نہیں ہے، ہم کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں۔
کے ایس ای 100 انڈیکس کاروبار کے آغاز پر ہی 473 پوائنٹس کے اضافہ کے ساتھ 35 ہزار 190 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا اور 100 انڈیکس 35 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا۔

فوٹو: ہم نیوز

یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آؤٹ پیکج پر معاہدہ طے پاگیا، مشیر خزانہ

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان نظر آیا تاہم جلد ہی مارکیٹ منفی زون میں ٹریڈ کرنے لگی۔

اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای 100 انڈیکس کا آغاز34 ہزار 716 پوائنٹس پر ہوا۔

اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے ساتھ ہی ٹیکنیکل مسائل بھی شروع ہو گئے جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اسٹاک ایکسچینج کے داخلی دروازے پرنصب ڈیجیٹل اسکرین بند ہو گئی جبکہ کئی ماہ سے ٹریڈنگ ہال کا ڈیجیٹل بورڈ بھی بند ہے۔

گزشتہ ہفتہ اسٹاک مارکیٹ مسلسل منفی زون میں ٹریڈ کرتی نظر آئی اور سرمایہ کار انتہائی محتاط رویہ اختیار کیے رکھے۔ گزشتہ کاروباری ہفتہ میں منگل کے روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں سب سے زیادہ 596 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں