لندن: وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو لندن میں 50 ہفتے قید کی سزا سنا دی گئی، جولین اسانج کو ضمانت کی خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی۔
47 سالہ ہیکر کو لندن کی عدالت کے جج نے سزا سنائی۔ سزا سنائے جانے کے وقت پر بھی جولین اسانج پر وقار انداز میں کھڑے رہے جبکہ اس وقت ان کے ہاتھوں میں ہھتکڑی لگی ہوئی تھی۔
وکی لیکس کے شریک بانی کو لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے میں میٹروپولیٹن پولیس ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا۔ انہیں خواتین کے ساتھ زیادتی اور کئی الزامات کا سامنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جولین اسانج پر ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے کا الزام تھا۔ جس کے ثابت ہونے پر انہیں ایک سال کے قریب سزا سنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وکی لیکس کے بانی جولین اسانج گرفتار
وکی لیکس کے شریک بانی نے اپنے جرم قبول کرتے ہوئے ماعافی مانگی اور کہا کہ انہیں اس وقت جو ٹھیک لگا وہ کیا یا شاید جو وہ اس وقت کرسکتے تھے وہ کیا۔
ذرائع کے مطابق جولین اسانج پر سوئیڈن میں جنسی زیادتی کے الزامات تھے جس کی انہوں نے تردید کی تھی اور لندن کے سفارت خانے میں پناہ لی تھی۔
واضح رہے آج سے دو برس قبل اپریل 2017 میں وکی لیکس کے شریک بانی نے کچھ انکشافات کیے تھے۔ جس نے پوری دنیا میں اثرات مرتب کیے تھے۔ انہوں نے ایک انکشاف یہ بھی کیا تھا کہ امریکی سیکیورٹی ایجنسی نے پاکستان کت موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی اور سائبر ویپنز کا استعمال کیا۔
اس سے صرف ایک ماہ وکی لیکس نے نئی دستاویزات میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے واٹس ایپ اور اسمارٹ فورنز کا ڈیٹا حاصل کررہی ہے اور کئی ممالک کے تعاون سے عوام کے ٹی وی اور دیگر مواصلاتی نظام کا ڈیٹا بھی لیا جارہا ہے۔