بھیک منگوانے کے لیے معذور کرنے کی کوشش، باپ کے ہاتھوں حقیقی بیٹی قتل  


لاہور:  بھیک منگوانے کے لیے حقیقی بیٹی کو معذور کرنے کی کوشش میں باپ نے اپنی حقیقی بیٹی کو قتل کردیا۔

تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم سعید اپنی سات سالہ بیٹی مقدس کو بھیک منگوانے کیلئے معذور کر رہا تھا جس کی بناء پر اس کی جان چلی گئی۔ملزم سعید اور اس کی دوسری بیوی نائلہ نے بچی کو بوری میں بند کرکے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا۔

واقعہ کے خلاف درج مقدمے میں عدالت نے مقتولہ بچی کے 12 سالہ بھائی کو شہادت قلمبند کرانے کیلئے طلب کر لیا ہے۔

ایڈیشنل سیشن عارف حمید شیخ نے قتل کیس کی سماعت کی اور مقتولہ کے بھائی کو شہادت قلمبند کرانے کے لیے طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 25 اپریل تک ملتوی کر دی۔

پراسیکیوٹر کے مطابق معصوم مقتولہ مقدس کا 12 سالہ بھائی ساحل قتل کا گواہ ہے۔

تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان قتل کرنے کے بعد مفرور ہوگئے جنہیں بعد ازاں پولیس کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان کے خلاف تھانہ شاہدرہ نے 2017 میں مقدمہ درج کیا، ملزم سعید کی پہلی بیوی سے مقتولہ مقدس سمیت تین بچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ہر روز 10 بچے جنسی تشدد کا نشانہ بنتے ہیں، رپورٹ میں انکشاف

اس سے قبل بھی بچوں پر تشدد کے مختلف نوعیت کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل مالکان کے تشدد سے ملزمہ بچی شدید زخمی ہوگئی تھی۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کم عمر ملازمہ کو خاتون نے زمین پر لٹاکر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ تشدد کا واقعہ ڈیفنس کمرشل ایوینیو فیز 4 میں پیش آیا تھا۔ علاقہ مکین چیخوں کی آوازیں سن کر گھر کے باہر پہنچے تو کسی نے دروازہ نہیں کھولا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ بچی روتے روتے چیخ رہی تھی کہ ’امی مجھے بچاؤ امی مجھے بچاؤ۔‘

ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ مسلسل دروازہ بجانے کے باوجود کوئی شخص باہر نہ نکلا، پڑوسیوں نے چھت سے جاکر دیکھا تو ملازمہ پر تشدد کیا جارہا تھا۔ چھوٹی بچی کو خاتون زمین پر لٹا کر تشدد کا نشانہ بنا رہی تھی، جس پر علاقہ مکینوں کی جانب سے پولیس کو فوراً اطلاع دی گئی۔

پڑوسیوں کا کہنا تھا  کہ اس گھر سے مسلسل ایک ہفتے سے بچی کے چیخنے چلانے کی آوازیں آرہی تھیں۔

ذرائع نے مزید بتایا تھا کہ پولیس بچی اور اہل خانہ کو اپنے ہمراہ تھانے لے گئی تھی۔


متعلقہ خبریں