سی پیک، 13 ارب ڈالر کے کمرشل قرضے پاکستان نے ادا نہیں کرنے، چینی سفیر

چینی باشندوں کی حفاظت، سیکیورٹی گاڑیوں کی پہلی کھیپ پہنچ گئی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان میں چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا ہے کہ سی پیک میں 13 ارب ڈالر کے کمرشل قرضے پاکستان نے ادا نہیں کرنے۔ ہمیں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے بہت توقعات ہیں۔

چینی سفارتخانے میں دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فارم انٹرنیشنل کارپوریشن پر بریفنگ کے لیے تقریب کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر چینی سفیر یاؤ جنگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فارم انٹرنیشنل کارپوریشن میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوں گے جب کہ دیگر 40 ممالک کے سربراہان بھی تقریب میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بیلٹ اینڈ روڈ فارم کی تعمیر میں کلیدی کردار ہے جب کہ عمران خان کا وژن اور پالیسیز کو عالمی دنیا نے بھی سراہا ہے۔ پاکستان اور چائنہ کے آفیشل اس دورے کو بہترین بنانے کی کاوشوں میں ہیں جب کہ پاکستان اس پراجیکٹ میں سب سے بڑا حصہ دار ہے۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کے دورے میں سی پیک کے مزید منصوبوں کو حتمی شکل دیں گے، چینی سفیر

چینی سفیر نے کہا کہ ہماری خواہش ہے سی پیک کی مارکیٹ کا 90 فیصد حصہ پاکستانی اشیاء کو میسر ہو جب کہ بیلٹ اینڈ روڈ پراجیکٹ میں سوشل سیکٹر کی بہتری کے لیے 6 ایکشن پلان تیار کیے ہیں جس میں تعلیم، صحت، ایگریکلچر، آبپاشی، ہیومن ریسورس ڈیویلپمنٹ، غربت شامل ہیں۔

سی پیک کے قرضے کمرشل کمپنیاں 20 سے 30 سال میں واپس کریں گی، چینی سفیر

انہوں نے کہا کہ پاکستانی طلباء و طالبات کے لیے چائنہ کی بہترین تعلیم گاہوں میں اسکالرشپس رکھی گئی ہیں، ہمیں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے بہت توقعات ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چین نے اب تک سی پیک میں 11 پراجیکٹ مکمل کر لیے ہیں جب کہ مزید 11 مکمل ہونے کے قریب ہیں اور ان 22 پراجیکٹس پر 19 ارب ڈالر انویسٹمنٹ کی گئی ہے۔

چینی سفیر نے کہا کہ پاکستانی حکومت قابل اعتماد ہے جب کہ سی پیک میں تمام ہمسایہ ممالک کی شمولیت کے بغیر مقاصد حاصل نہیں کیے جا سکتے۔


متعلقہ خبریں