اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پورے پاکستان میں ہاؤسنگ اسکیمیں شروع کریں گے۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کو فلاحی اسلامی ریاست بنانےکا عزم لے کرآیا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ہاؤسنگ منصوبے کا آغاز شروعات ہے، میرا ویژن بڑا کلیئر ہے کہ مجھے کیا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے لیے گئے قرضوں کا سود ہماری حکومت 6 ارب روپے روزانہ ادا کررہی ہے، ملک میں گزشتہ دس سال میں تاریخی لوٹ مار ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کوسات سے 8 ماہ ہوئے اورکہا جارہا ہے کہ ناکام ہوگئے ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کس منہ سے شور مچا رہی ہے، یہ جنگ ہم سے نہیں جیت سکتے، ہم جیت گئے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نچلے طبقے کوآگے بڑھایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے، ہمارا ہدف پچاس لاکھ گھربنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں چالیس فیصد لوگ کچی آبادی میں رہتے ہیں، کچی آبادی کے بارے میں آج تک کسی نے کچھ نہیں سوچا۔
وزیراعظم عمران خان کے مطابق انہیں ایک چینی کمپنی نے بتایا ہے کہ ایک ہفتے میں بلڈنگ کا ایک فلور بنایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں 25 ہزار جبکہ بلوچستان میں ایک لاکھ فلیٹس بنائے جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ غریب لوگوں کو گھروں کی تعمیر کیلئے بلاسود قرضہ فراہم کیا جائے گا، اس حوالے سے پانچ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم کوکہنا چاہتا ہوں مشکل وقت سے گھبرانا مت، کوشش کرتے وقت مشکلات آتی ہیں۔
اس سے قبل اپنے خطاب میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے تحت نوجوانوں کے لیے نوکریاں پیدا ہوں گی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کو کامیاب بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ منصوبے سے 40 صنعتوں کوفروغ ملے گا۔
پچاس لاکھ گھر سیاروں پر بنیں گے، عوام دوربین سے ان کا مشاہدہ کریں گے‘
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کی تقریر پر ردعمل میں کہا ہے کہ ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح وزیراعظم ہاؤس یونیورسٹی ڈرامہ کا ایکشن ری پلے ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب آج شہباز شریف صاحب کے ایک اور منصوبے کی نقل کرنے پر آپ کو مبارک باد پیش کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب شہباز شریف نے 2011 میں آشیانہ اقبال اور آشیانہ قائد کی بنیاد رکھی تھی جس کو 2013-2014 میں مکمل کر چکے ہیں اور اُن میں لاکھوں لوگ رہ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے دعوے وہ کررہے ہیں جن کے پرانے دعوے نشان عبرت بن چکے ہیں، یہ گھر بناسکتے ہیں نہ بس سروس، یہ صرف بے وقوف بناسکتے ہیں۔
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ پچاس لاکھ گھر سیاروں پر بنیں گے، عوام دوربین سے ان کا مشاہدہ کریں گے۔
نیا پاکستان پاؤسنگ منصوبہ
نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر ایک لاکھ 25 ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے۔
پروگرام کے لیے اسلام آباد میں چار، لاہور اور کوئٹہ میں ایک، ایک جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے گزشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی تھی۔
مزید پڑھیں: پانچ شہروں میں نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کا فیصلہ
وزیراعظم عمران خان کے افتتاح سے قبل سی ڈی اے بورڈ نے سمری جزوی طور پر منظور کی تھی۔
دوسری جانب سی ڈی اے نے منصوبے کیلئے کابینہ کی منظور شدہ اراضی کی رقم کا تقاضہ کر دیا جبکہ سی ڈی اے بورڈ نے جی 14 کی سمری کو مسترد کر دیا۔
جی 13-4 میں 7.6 ایکڑ زمین کو نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے لیے منظور کیا گیا ہے۔
سی ڈی اے بورڈ کو ڈی جی ہاؤسنگ فاؤنڈیشن نے بریفنگ دی۔ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن نے نیا پاکستان اسکیم کے لیے سیکٹر جی 13/4 اور جی 14 کا ماوؤ ایریا کو کمرشل کرنے کی منظوری مانگی تھی۔
کابینہ نے ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کی سمری کی منظوری سی ڈی اے بورڈ کی منظوری سے مشروط کی تھی۔
وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ سال اکتوبر میں مکانوں کی تعمیر کے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت پانچ برسوں میں 50 لاکھ گھر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
منصوبہ کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ اس کے تحت ملک کے ان لوگوں کو سہولت دی جائے گی جو مڈل کلاس طبقے سے تعلق رکھتے ہین لیکن اپنا گھر بنانے کے اہلیت نہیں رکھتے۔
ہم 5 سال میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر جیسے عالی ہمت اور سنگِ میل منصوبے کی بنیاد ڈال چکےہیں۔ یہ منصوبہ سماج کے نچلے طبقے کو سستے گھر فراہم کرے گا۔ اسی منصوبہ سے 60 لاکھ نوکریاں اور تعمیرات سے براہ راست منسلک 40 صنعتوں کیلئے ڈیمانڈ جنم لے گی اور بیرونی سرمایہ کاری کو کشش ملے گی۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 11, 2018