پیرس: فرانس نے رافیل طیاروں کی ڈیل ہوتے ہی بھارتی تاجر انیل امبانی کو 143.7 ملین یورو کا فائدہ پہنچایا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دوست اور تاجر انیل امبانی کو فائدہ پہنچانے کا راز خود فرانسیسی اخبار نے فاش کردیا ہے۔
فرانسیسی اخبار نے اس طرح کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی کی جانب سے وزیراعظم پر لگائے جانے والے الزامات کو بھی تقویت بخشی ہے۔
فرانسیسی اخبار ’Le Monde‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی تاجر انیل امبانی پر ٹیکسز کی مد میں 151 ملین یورو کی خطیر رقم واجب الادا تھی لیکن نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے ایک سال بعد جیسے ہی 36 رافیل طیاروں کی فروخت کا معاہدہ ہوا تو فرانس کی ٹیکس اتھارٹیز نے حیرت انگیز طور پر صر 7.3 ملین یورو کا دیا جانے والا ٹیکس قبول کرلیا۔
فرانسیسی اخبار کے مطابق اس طرح مبینہ طور پر ٹیکس چوری میں ملوث انیل امبانی کی کمپنی کو چھوٹ دے دی گئی۔
اخبار کے مطابق فرانس میں حکام انیل امبانی کی کمپنی کے خلاف ٹیکس چوری کی تحقیقات کررہے تھے۔ رافیل ڈیل کے ساتھ ہی نہ صرف تحقیقات روک دی گئیں بلکہ 143.7 ملین یورو کا واجب الادا ٹیکس بھی معاف کردیا گیا۔
لوک سبھا کے انتخابات کے پہلے مرحلے سے ایک دن قبل بھارت کی سپریم کورٹ نے رافیل طیاروں کی خریداری کے حوالے سے مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا۔
بھارت کی سپریم کورٹ نے رافیل طیاروں کے خفیہ معاہدے اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی۔
سپریم کورٹ میں رافیل طیاروں کے معاہدے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے حکومت کی نمائندگی کی تھی۔
بھارتی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ رافیل طیاروں کے معاہدے سے متعلق دستاویزات چوری ہوچکی ہیں۔
دلچسپ امر ہے کہ بھارت کے مؤقر اخبار ’دی ہندو‘ نے رافیل طیاروں کی ڈیل سے متعلق دستاویزات بطور ثبوت شائع کردی ہیں۔ اس ’بے باکی‘ اور ’جرات مندی‘ پر مودی سرکار تسلسل کے ساتھ اخبار کوسنگین نتائج بھگتنے کی دہمکیاں دے رہی ہے۔
بھارت کی سابق حکمران جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے بھی گزشتہ ماہ دعویٰ کیا تھا کہ رافیل ڈیل میں براہ راست مودی ملوث ہیں کیونکہ انہوں نے 30 ہزار کروڑ روپے امبانی کی جیب میں ڈالے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا نریندر مودی امبانی کوڈیل دلانا چاہتے تھے اس لیے رافیل طیارے وقت پرنہ آئے۔ انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب کہ ملک میں لو ک سبھا کے انتخابات کا آغاز ہوچکا ہے رافیل ڈیل کے منظر عام پر آنے سے وزیراعظم نریندر مودی کی مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا۔