وزیراعظم عمران خان کی زیرِصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے جس میں 19 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ اجلاس کے دوران سی ای او اسٹیٹ لائف انشورنس کی تعیناتی جبکہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی تعیناتی کی سمری منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔

اجلاس میں سی ای اوز، جنکو ون ،ٹو اینڈ تھری کی تعیناتی کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا جبکہ انفارمیشن کمیشن کے ممبران کی تنخواہوں کے پیکج کا معاملہ ایجنڈے میں شامل ہے۔

آٹھویں ویج بورڈ کے چئیرمین کی تعیناتی کے قوائد و ضوابط کی منظوری بھی دی جائے گی جبکہ پاکستان میڈیا یونیورسٹی کے قیام کی اصولی منظوری پر غور کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ فارمیسی کی تعلیم سے متعلق سمری کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ بے نظیر امپلائز اسٹاک آپشن اسیکم کے اکاؤنٹ میں وفاق کے حصص کے منافع کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

“افروز عالم لاری” کی پاکستان سے سعودی عرب حوالگی کی سمری پیش کی جائے گی  جبکہ عابد حسین کی پاکستان سے یو اے ای حوالگی کی سمری پیش کی جائے گی۔

اجلاس میں پیپرا رولز 2004 میں ترمیم کے متعلق سمری اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ غریبوں کیلئے جگر ،بون میرو ٹرانسپلانٹ,مہلک بیماریوں کا پروگرام دوبارہ فعال کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کی جائزہ رپورٹ پیش کی جائے گی۔ کابینہ توانائی کمیٹی کے 27 مار چ کے فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔

اجلاس میں ائیر ایگل کے لائسنس میں مزید ایک سال کی تجدید کی سمری پیش کی جائے گی جبکہ فیصل آباد شہر کیلئے آبی وسائل میں توسیع کیلئے کریڈٹ سہولت کا معاملہ زیر غور آئے گا۔

اجلاس کے دوران پاکستان اور جرمنی کے درمیان مالیاتی تعاون کے معاہدے کا معاملہ زیر غور آئے گا جبکہ یو اے ای اور پاکستان کے درمیانی فنانشل انٹیلجنس کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کا معاملے پر غور کیا جائے گا۔

دوہری شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں  اثاثہ جات ظاہر کرنے کے حوالے سے ڈیکلریشن ایمنسٹی اسکیم پر وزیرخزانہ اسد عمر کی وزیر اعظم عمران خان کو بریفنگ دیں گے اور اعتماد میں لیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے اسکیم کی منظوری دیدی تو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نافذ کی جائے گی۔

اسکیم 15 اپریل کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نافذ کئے جانے  کا امکان ہے۔ ابتدائی طور پر ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم 45 روز کےلئے ہوگی۔


متعلقہ خبریں