نیب ایگزیکٹو بورڈ نے6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کے مبینہ فرنٹ مینوں کےخلاف 3 ریفرنس تیار

فائل فوٹو


اسلام آباد:چیرمین نیب کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ نے6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی  ہے۔

چیرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیاگیاہے۔ نیب اعلامیے کے مطابق ایگزیکٹوبورڈ نے 6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی  ہے۔
سی ای او اومنی گروپ عبدالمجید غنی مجید کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔ عبدلمجید ٖغنی پر جعلی اکاونٹس اور 7 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر ریگولائز کرانے کا الزام ہے۔
اس اقدام سے قومی خزانے کو 1ارب 42کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ۔

سابق ڈائریکٹر سی ڈی اے غلام سرور سندھوکے خلاف بھی ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ ،سابق ڈائریکٹر سی ڈی اے غلام سرور سندھو پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے ،
سابق سکریٹری ویلفیئر بورڈ افتخار رحیم کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ ملزم پر سرکاری فنڈ میں خرد برد کا الزام ہے۔
سابق سکریٹری ایس آئی ڈی سندھ اعجاز احمد خان کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے ۔ سابق سکریٹری ایس آئی ڈی پر بھی اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے ،

اس سے قبل خبر آئی تھی کہ سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کے مبینہ فرنٹ مینوں کےخلاف 3 ریفرنسزنیب ہیڈکوارٹرز کوموصول ہوگئے ہیں۔ تینوں ریفرنس نیب راولپنڈی کی جانب سے بھیجے گئے۔

’سندھ کی اہم سیاسی شخصیت کے مبینہ فرنٹ مینوں کےخلاف 3 ریفرنس تیار‘

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ریفرنسز میں ملزمان آفتاب میمن،شبیربمباٹ اورعبدالجبارسمیت 5 ملزمان کو نامزد کیا گیاہے۔
نیب  نے جعلی بینک اکائونٹس کیس سے متعلق مزید اہم شواہد حاصل کرنے کا دعوی بھی کیا ہے ۔ چیرمین نیب نے ریفرنسز کی منظوری کےلیے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس بلانے کافیصلہ کرلیا ہے۔
ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ 2 روز میں بلائے جانے کا امکان ہے۔ اجلاس میں ان ریفرنسز کی منظوری دی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ریفرنسز میں نامزد افراد سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی تصور کیے جاتے ہیں تاہم آصف علی زرداری کو ان ریفرنسز میں براہ راست ملزم قرار نہیں دیاگیا۔

یہ بھی پڑھیے: جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری، بلاول نے جواب جمع نہیں کرایا

 یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری عبوری ضمانت پر ہیں۔

واضح رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے قومی احتساب بیورو (نیب) میں جواب جمع نہیں کرایا۔

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات میں بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کو یکم اپریل تک نیب راولپنڈی میں جواب جمع کرانا تھا تاہم دونوں رہنماؤں نے جواب جمع نہیں کرایا۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی رہنماؤں کو جواب جمع کرانے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن آج ختم ہو گئی اور نیب کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹم  تحریری جواب کا انتظار ہی کرتی رہی۔

سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو وکیل کے ذریعے یا پھر ذاتی طور پر نیب کے سامنے پیش ہو کر جواب جمع کرانے کا کہا گیا تھا تاہم دونوں رہنماؤں نے جواب جمع کرانے کی مہلت کے لیے نیب سے رابطہ نہیں کیا۔

ذرائع کے مطابق نیب نے پارک لین اور لگژری گاڑیوں کے کیس سے متعلق جواب طلب کیا تھا جب کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے تحریری طور پر جواب دینے کی درخواست کی تھی۔


متعلقہ خبریں