بی بی کا نام مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، بلاول


نوڈیرو: چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج کل بی بی کا نام مٹانے کی کوشش ہورہی ہے، پہلے ایئرپورٹ سے نام ہٹادیا اور اب بے نظیر انکم سپورٹ سے ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

لاڑکانہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میں ان لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ بے نظیر کا نام کیسے مٹائیں گے جب پاکستان کی ہر عورت بے نظیر ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ غربت کے خاتمے کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کم آمدنی والے افراد کے لیے گھر بنانے کے منصوبے پر بھی کام چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کل بے نظیر بھٹو کا نام مٹانے کی کوشش ہورہی ہے، پہلے ایئرپورٹ سے بھی ہٹانے کی کوشش کی گئی تاہم آپ یہ نام کیسے مٹائیں گے، پاکستان کی ہر خاتون بے نظیر ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غربت مٹاؤ پروگرام میرا پسندیدہ پروگرام ہے، پیپلزپارٹی کی ہمیشہ غربت کے خاتمے پر کام کرنے کی کوشش رہی ہے۔

مزید پڑھیں: بی آئی ایس پی: نام تبدیلی کیخلاف سندھ اور پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع

ان کا کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ملک میں انقلاب لے آیا، اس پروگرام سے خواتین خود مختار ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جو غربت مٹاؤ پروگرام چلارہا یے، یہاں سوشل موبلائیزیشن ہورہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے خواتین کو ہر لحاظ سے خود مختار کرے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنے کے خلاف سندھ اسمبلی میں بھی قرارداد جمع کرائی گئی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کن رکن اسمبلی ندا کھوڑو نے قرار داد جمع کرائی ہے۔

وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ سندھ میں اتحادیوں کو بی آئی ایس پی کا نام تبدیل کروانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی پروگرام کا نام تبدیل کی حمایت میں نہیں ہیں۔ وزیرخارجہ نے گزشتہ روز ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی اتحادیوں نے نام تبدیل کرنے کی تجویز دی ہے لیکن میں اس کے حق میں نہیں عوام نام نہیں کام دیکھتے ہیں۔

اس سے قبل بلاول بھٹوزرداری نے پروگرام کا نام تبدیل کرنے کو سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اٹھارہویں ترمیم اور بے نظیر سپورٹ پروگرام ختم کرنا چاہتی ہے۔

سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پروگرام سے بے نظیرکا نام ہٹایا گیا تو ہرجیالہ عمران خان کو چیلنج کرے گا۔

پاکستان پیپلزپارٹی نے 2008 میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا تھا جس کے تحت مستحق خاندانوں کو1000 روپے ماہانہ ادا کیے جاتے تھے۔ بعد ازاں رقم بڑھا کر 1200 اور پھر 1500 ماہانہ کر دی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں