سوات میں آج بھی پن چکیاں سب سے زیادہ مقبول



سوات میں پن چکی سے گندم اور مکئی کو پیس کر آٹا بنانے کی روایت ترقی کے باوجود آج بھی قائم ہے۔

قدرتی حسن سے مالا مال وادی سوات کو قدرت نے آبشاروں اور نہروں کی فروانی سے بھی نوازا ہے جن سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے جگہ جگہ پر پن چکیاں قائم کی گئی ہیں۔

مقامی لوگ اسے اپنی روایت قراردیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے پن چکی میں پیسے آٹے سے بنی روٹی کی لذت ہی مختلف ہوتی ہے، زیادہ ترلوگوں کی کوشش ہوتی ہے وہ ان پن چکیوں سے آٹے پسوا کراستعمال کریں۔

پن چکی میں مشینی چکی کے مقابلے میں زیادہ وقت لگتا ہے تاہم یہ ماحول دوست بھی ہے اور بجلی کے آنے جانے کی فکر سے بھی آزاد کرتی ہے۔

پن چکی

پن چکی ایسی چکی کو کہتے ہیں جو بجلی یا کسی اورمصنوعی ذریعے سے نہیں بلکہ پانی سے چلتی ہے۔ اس کے مسلسل چلنے کے لیے پانی کی ضرورت رہتی ہے۔

منوں وزنی اور بھاری چکی کے پتھر کوچلانے کے لیے اسے ایسی نہروں، نالوں یا پانی کی گزرگاہوں کے قریب نصب کیا جاتا ہے جہاں پانی کی مقدارزیادہ اوربہاؤ تیز ہو۔

 


متعلقہ خبریں