سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے چاروں ملزمان بری


اسلام آباد:  بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے چاروں ملزمان کو بری کر دیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے  پاکستانی خاتون راحیلہ وکیل کی گواہی کی درخواست بھی  رد کر دی۔

عدالت کی جانب  سے سوامی آسیم آنند عرف نبا کمار سرکار کیس کا مرکزی ملزم، کمال چوہان راجندر چوہدری اور لوکیش شرما کو بھی رہا کردیا گیا۔

2007 میں ٹرین کے دھماکے میں پاکستانیوں سمیت 68 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

ملزمان کی رہائی قابل مذمت ہے،دفتر خارجہ

سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی بریت پر دفتر خارجہ نے اپنے ردِعمل میں کہا ہے کہ  ملزمان کی رہائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ اس سانحے میں بیالیس سے زیادہ پاکستانی شہید ہوئے تھے ان کو کیا جواب دیا جائے۔ چاروں مجرموں کی رہائی کے فیصلے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ قائم مقام سیکریٹری خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کر کے مجرموں کی رہائی کی شدید مذمت کی ہے۔

قائم مقام سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس حملے میں ملوث مرکزی مجرم سوامی آثیم آنند کی رہائی کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے ظالمانہ واقعے میں 44 پاکستانیوں کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔

قائم مقام سیکریٹری خارجہ کے مطابق پاکستان بھارتی عدالتوں میں ملزموں کو بچانے کی کوششوں کی طرف بار بار توجہ دلاتا رہا، پاکستان نے ہارٹ آف ایشیا میٹنگ 2016 میں بھی سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ اٹھایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے متعدد مواقع پرملزموں کی دیگر کیسز میں رہائی پرتنبیہہ جاری کی تھی، گیارہ سال بعد دہشت گردوں کی رہائی نے بھارتی عدالتوں کی ساکھ  کو بے نقاب کر دیا ہے۔

اس طویل مقدمہ میں تقریباً 300 گواہ تھے

واضح رہے کہ اس طویل مقدمہ میں تقریباً 300 گواہ تھے جبکہ سماعت کے دوران گزشتہ تین برس میں درجنوں سرکاری گواہ منحرف ہوئے۔

سوامی اسیم آنند سمجھوتہ ایکسپریس کے علاوہ مکہ مسجد اور اجمیر درگاہ سمیت بعض دیگر دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھی ملزم رہا لیکن وہ ان میں سے بھی کئی واقعات میں بری ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت سمجھوتہ ایکسپریس بحال

بھارت نے اس دھماکے کی ذمہ داری پاکستانی تنظیموں پر ڈالی تھی تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ حملہ آور بھارتی تھے اور ان کو بھارتی فوج کے حاضر سروس کرنل پرساد نے اسلحہ فراہم کیا تھا۔

سوامی اسیم آنند کو جب ضمانت پر رہا کیا گیا تو وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں سوامی کی رہائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ این آئی اے کے پاس ان کی ضمانت کی درخواست کو چیلنج کرنے کی کوئی بنیاد نہیں تھی۔

سوامی اسیم آنند کے وکیل رنبیر سنگھ راٹھی نے کہا تھا کہ سوامی اسیم آنند سمیت تمام ہندو ملزمان کو اس معاملے میں پھنسایا گیا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ یہ ملزم نہیں بلکہ سیاسی مظلوم ہیں اور سیاسی دہشت گردی کا شکار ہیں اور انہیں کانگریس حکومت نے پھنسایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سمجھوتہ ایکسپریس، لاپتہ پاکستانی کے اہلخانہ کا بھارت پر عدم اعتماد

آج بھارتی عدالت نے چاروں ملزمان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

سمجھوتہ ایکسپریس دھماکا

سمجھوتہ ایکسپریس کا سانحہ آج سے 12 سال قبل یعنی 18 فروری 2007 کی ہولناک رات کو پیش آیا تھا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان دوستی بس سروس کی حیثیت سے چلنے والے سجھوتہ ایکسپریس معمول کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے بھارت کے آخری اسٹیشن اٹاری کی جانب گامزن تھی۔

تمام مسافر پرسکون انداز میں اپنی منزل کے منتظر تھے اس بات سے بے خبر کے یہ منرل تو کبھی آئے گی ہی نہیں اور کچھ دیر بعد یہ ہی بوگیاں ان کی آخری منزل ہوں گی۔

جب ٹرین نصف شب کے نزدیک بھارت کے شہر ہریانہ کے ایک گاؤں کے قریب پہنچی تو اچانک ایک ڈبے میں بم دھماکا ہوا اور اس سے بھڑکنے والی آگ نے دو بوگیوں کو اپن لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں 68 افراد جاں بحق ہوئے جن میں پاکستانی شہریوں کی اکثریت تھی۔


متعلقہ خبریں