’کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے‘

بھارت کی جانب سے ڈوزیئر کو مسترد کیے جانے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ڈاکٹر فیصل

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان ثقافتی ورثوں کا گڑھ ہے مگر بد قسمتی سے ہمارے معاشرہ میں انتہا پسندی کا عنصر شامل کردیا گیا ہے جس سے ملکی ساکھ پر اثرپڑا ۔

اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان میں منفرد ثقافتی تنوع ہیں جہاں مختلف مذاہب کے اہم مقامات اور ثقافتی ورثے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کے فروغ پر توجہ دی جارہی ہے، کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے، امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کرتار پور راہداری کا مقصد سکھ کمیونٹی کو اپنے تاریخی مذہبی مقام تک رسائی ہے،بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں انتہا پسندی کا عنصر شامل کردیا گیا ہے جس سے ملکی ساکھ پر اثرات پڑے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارت خارجہ میں گندھارا فورم منعقد کروایا گیا تاکہ ثقافت کو فروغ دیا جائے ۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان نے سیاحت کے فروغ کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے اور یہاں تاریخی مقامات خطے میں اہمیت کے حامل ہیں، تہذیب اور ثقافت کے فروغ کو خطے میں اجاگر کیا گیا ہے اور یہاں اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مذہبی رسومات کے لیے آنے والوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہےاور یہاں موجود اقلیتوں کے مذہبی مقامات محفوظ ترین ہیں، پاکستان میں مذہبی رسومات کے لیے آنے والوں کا گرمجوشی سے استقبال کیا جا تا ہے۔


متعلقہ خبریں