سابق وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کے خلاف مقدمہ درج

سابق وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کے خلاف مقدمہ درج

فوٹو: فائل


کراچی: سابق صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو کی مشکلات میں اضافہ ہوگیاہے ۔ سندھ کے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ جام خان شورو پر نیب اہلکار کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔

پیپلز پارٹی رہنما جام خان شورو کے خلاف آرٹلری میدان تھانے مقدمہ درج کیا گیا، مقدمہ نیب افسر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

مقدمہ درج کرانے کے لیے تھانے میں دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جام خان شورو نے گرفتاری کے دوران فرار ہونے کی کوشش کی تو اس دوران اُن کی گاڑی کی ٹکر سے نیب اہلکار شبیر زخمی ہو گیا تھا۔

سرکاری پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں پہلے ہی جام خام شورو سندھ ہائی کورٹ میں موجود ہیں ۔ ایک اور مقدمہ درج ہونے سے جام خان شورو کو ضمانت حاصل کرنا ضروری ہے جام خان شورو نیب انکوائری کیس کی سماعت کچھ دیر میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سنیں گے۔

جام خان شورو زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں ضمانت کے لئے سندھ ہائی کورٹ آئے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں جام خان شورو کے خلاف 12 پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف کیس کی سماعت ہو رہی ہے۔

منگل کو بھی جام خان شورو اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے جب کہ کے ڈی اے افسر اور ملزمان کے وکلا بھی عدالت پہنچے۔

نیب کے مطابق سابق وزیر بلدیات کے خلاف 3 مختلف انکوائریاں چل رہی ہیں، جام خان شورو پر گلستان جوہرمیں سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی نیلامی کا الزام ہے۔ ان پرسندھ کے ضلع ٹھٹہ دیہہ کوہستان میں 260 زرعی اراضی ہتھیانے کا بھی الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں سابق وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

نیب کی جانب سے 14 مارچ کو سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے جب کہ جام خان شورو نے نیب کے خلاف ہراساں کرنے کی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔

واضح رہے کہ نیب نے اکتوبر 2017 میں جام خان شورو کے خلاف سرکاری زمینوں پرغیر قانونی قبضے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ جام خان شورو 2018 کے عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر پی ایس 62 حیدرآباد ون سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

گزشتہ سال اکتوبر میں بھی جام خان شورو نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ عدالت نیب کو اُن کی گرفتاری سے روکے، وہ تحقیقات میں مکمل تعاون کریں گے۔


متعلقہ خبریں