نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں حملہ کرنے والے آسٹریلین حملہ آور برینٹ ٹیرنٹ کی جانب سے استعمال کیے گئے اسلحے پر سفیدرنگ سے انگریزی زبان میں لکھے گئے ناموں اور سال سے متعلق تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
ترک چینل ٹی آرٹی ورلڈ نے دہشتگرد کی جانب سے استعمال کیے گئے اسلحے کے حوالے سے اہم معلومات کا انکشاف کیا ہے۔
دہشتگردی کے واقعے میں استعمال کیے گئے اسلحے پر جو الفاظ درج ہیں ان سے حملہ آور کے مسلمانوں سے شدید نفرت اور تعصب میں مبتلا ہونا ظاہر ہوتا ہے۔
اسلحے پر اینٹون لنڈن پیٹرس کا نام درج ہے، یہ سوئیڈن کا وہ طالب علم تھا جس نے فائرنگ کرکے دو طالبعلموں کو قتل کردیا تھا۔
اسی طرح ایک اور نام الیگزینڈر بیسونیٹ کا ہے جس نے کینیڈا میں ایک مسجد پر حملہ کرکے چھ لوگوں کو قتل کردیا تھا۔
ایک اور نام سکندر برگ کا ہے، یہ البانیہ کا وہ رہنما تھا جس نے خلافت عثمانیہ کےخلاف بغاوت کا آغاز کیا تھا۔
اسی طرح اینٹینو براگدین اس فوجی افسر کا نام بھی درج ہے جس نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ترک مغویوں کو قتل کردیا تھا۔
چارلس مارٹل کا نام بھی لکھا ہوا تھا، یہ وہ شخص تھا جس نے اسپین میں خلافت بنو امیہ کو شکست دی تھی۔
دہشتگرد کے زیر استعمال اسلحے پر ویانا 1683 بھی لکھا ہوا تھا اور یہ وہ سال ہے جب خلافت عثمانیہ نے ویانا کا محاصرہ کیا تھا۔