ینگ ڈاکٹرز نے ایم ٹی آئی ایکٹ کو عوام دشمن قرار دے دیا

ینگ ڈاکٹرز نے ایم ٹی آئی ایکٹ کو عوام دشمن قرار دے دیا

فوٹو: ہم نیوز


راولپنڈی: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پنجاب حکومت کے ایم ٹی آئی ایکٹ کو عوام دشمن قرار دے دیا۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوی ایشن نے راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو اسپتال میں بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر پریس کانفرنس کی۔

چیئرمین ینگ ڈاکٹرز کے رہنما ڈاکٹر شعیب تارڑ نے کہا کہ پنجاب حکومت میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ (ایم ٹی آئی) ایکٹ لانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے بعد سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج کا خاتمہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں ٹیسٹ کی فیس نجی لیبارٹریوں کے برابر کر دی ہے جب کہ اسپتالوں میں سرکاری ملازمین کی مستقل نوکریاں بھی ختم کی جا رہی ہیں۔

ڈاکٹر شعیب تارڑ نے انکشاف کیا کہ سرکاری اسپتالوں کو کاروباری مراکز میں تبدیل کیا جا رہا ہے اور اب آپریشن کا کم سے کم 50 ہزار روپے ریٹ مقرر کیا جا رہا ہے۔

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ بورڈ آف گورنرز کے نام پر اب غیر ڈاکٹرز اسپتالوں کو چلائیں گے، اسپتالوں میں ریفارمز کے نام پر مسائل پیدا کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں سندھ میں ینگ ڈاکٹرز نے دوبارہ ہڑتال کر دی، مریض پریشان

انہوں نے صوبائی حکومت کو کہا کہ وہ ہمیں سڑکوں پر نکلنے کے لیے مجبور نہ کرے کیونکہ ایم ٹی آئی ایکٹ کے بعد مکمل طور پر محکمہ صحت میں سیاسی غنڈہ گردی قائم ہو جائے گی۔

نجکاری کے نام پر صوبائی حکومت غریبوں پر ظلم کی تیاری کر رہی ہے، ینگ ڈاکٹرز

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ پر امن طریقے سے بات کی جائے ورنہ ہم سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوں گے جب کہ اس  صورتحال میں اگر مریضوں کا نقصان ہوا تو اس کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہو گی۔

ینگ ڈاکٹرز نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس تمام تر صورتحال پر غور کریں جب کہ اُن کو غلط اطلاعات پہنائی جا رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں