عمران خان کی حکمت عملی طاقت اور اعتماد کی عکاس ہے،ایردوان


اسلام آباد: ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے وزیراعظم کی جانب سے انڈین ایئرفورس کے زیرحراست  پائلٹ کی رہائی سے متعلق کیے جانے والے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے اپنائی جانے والی حکمت عملی ان کے اعتماد اوران کی طاقت کی عکاس ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ترکی کے صدر نے یہ بات وزیراعظم سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے فون وزیراعظم کے پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد کیا تھا۔ دونوں رہنماؤں کے مابین تفصیلی بات چیت ہوئی۔

ذرائع کے مطابق ترکی کے صدر نے وزیراعظم عمران خان کی پارلیمنٹ میں تقریر کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے اور قیام امن کے لیے وہ جو کوششیں کررہے ہیں، قابل تعریف ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق صدر ایردوان نے واضح طور پرکہا کہ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے اور آپس کے جھگڑوں کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی تلقین کرتا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے صدر رجب طیب ایردوان کو موجودہ صورتحال سمیت گزشتہ چند دنوں کے دوران اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے ترکی کے صدر کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی افواج کس طرح مظلوم، بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنارہی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم  نے صدر ایردوان، حکومت ترکی اور ترک عوام کا پاکستان و کشمیر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔

عمران خان اور رجب طیب ایردوان کے درمیان بات چیت میں اس امر پراتفاق کیا گیا کہ ترکی کے صدر جب دورہ پاکستان پر آئیں گے تو پاکستان اور ترکی کے مابین ہائی لیول اسٹریٹجک کو آپریشن کونسل کے اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے بارے میں مذاکرات کرنے کا موقع میسرآئے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور بھارت کے مابین پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد صدر رجب طیب ایردوان کو فون کیا تھا جس میں صورتحال سے انہیں آگاہی دلائی تھی۔ انہوں نے یہ واضح مؤقف بھی اپنایا تھا کہ پاکستان ہمیشہ ترکی کا ساتھ دیتا رہے گا۔

ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے بھی گزشتہ روز اپنے پاکستانی ہم منصب مخدوم شاہ محمود قریشی کو فون کرکے پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

میولود چاوش اولو نے تین مرتبہ فون کیا تھا جس میں کہا تھا کہ  پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرانے کی خاطر ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ترکی کے وزیرخارجہ نے واضح طور پر کہا تھا کہ بھارتی حارحیت کی صورت میں ترکی کی حکومت کھل کر پاکستان کا ساتھ دے گی۔

 


متعلقہ خبریں