پاک بھارت کشیدگی، دفتر خارجہ میں کرائسز مینیجمنٹ سیل قائم

پاکستان کی جدہ حملے کی شدید مذمت

اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج پر حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باعث دفتر خارجہ نے کرائسز مینجمنٹ سیل تشکیل دے دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سیل سفارتی سطح اور سرحدی صورتحال کے حوالے رابطے میں رہے گا جو کہ 24 گھنٹے کام کرے گا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کرائسس مینیجمنٹ سیل ایمرجنسی حالات کے لیے بنایا جا رہا ہے جو صورتحال پر اپڈیٹ رکھے گا۔

کرتار پورخطرے میں

سفارتی ذرائع نے کہا کہ موجودہ حالات میں کرتارپور جیسے اقدامات بھی خطرے میں ہیں، دوست ممالک ہمارے ساتھ ہیں، ان کی اخلاقی اور سیاسی حمایت درکار ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت اگر عالمی سرحد پر کوئی کارروائی کرے گا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، مشرقی سرحد پر صورتحال کشیدہ ہوئی تو پاکستان اپنی فوجیں اور اثاثے مغربی سرحد سے ہٹا کر مشرقی سرحد پر لگا دے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی ہائی کمشنر تاحال پاکستان میں ہی موجود ہیں جبکہ بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ بھی ابھی تک بھارت میں ہی موجود ہیں ۔

ترجمان کے مطابق خوف کی فضاء پپدا نہیں کرنا چاہتے ، اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اس کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں ۔ گزشتہ سرجیکل اسٹرائیک پر بھی بھارت سے شواہد مانگے تھے جو نہیں دئیے گئے ۔پڑوسی ملک کی طرف سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔

یاد رہے پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں  وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ مسلح افواج بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیں۔

گزشتہ روز پاک فوج شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم جنگ کی تیاریاں نہیں کررہے، لیکن اپنا دفاع اور جواب دینا ہمارا حق ہے، جس طرح حکومت کا جواب ماضی کی نسبت مختلف تھا، عسکری جواب بھی مختلف ہوگا، ہم نے آپ ہی کیلئے تیاری کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا حملہ ہمیں پریشان نہیں کرے گا لیکن ہمارا جواب بھارت کو پریشان ضرور کردے گا، ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں