نوازشریف انجیوگرافی کرانے پر آمادہ نہیں، ذرائع

نواز شریف نے کارکنوں کو 23مارچ کو جیل کے باہر جمع ہونے سے روک دیا

فوٹو: فائل


لاہور: سابق وزیراعظم نوازشریف کا آج جناح اسپتال میں آٹھواں روز ہے ۔ انہوں نے  تاحال ڈاکٹرز کو انجیو گرافی کے لئے آمادگی ظاہر نہیں کی ہے۔

عارضہ قلب سمیت مختلف امراض میں مبتلا نوازشریف بدستور لاہور کے جناح اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی انجیو گرافی کرانے کی سفارش کی تھی لیکن سابق وزیراعظم نے آمادگی ظاہر نہیں کی ہے۔ ڈاکٹرز مریض کی آمادگی کے بغیر انجیوگرافی سمیت کوئی بھی پروسیجر نہیں کرسکتے۔

جناح اسپتال میڈیکل بورڈ نے اپنی سفارشات محکمہ داخلہ کو بھی بھجوائی تھیں۔

ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود نواز شریف کے ٹیسٹ اور طبی معائنہ جاری ہیں اورعارضہ قلب کے لیے کوئی حل نہیں نکلا۔ سینئیر پروفیسرز ڈاکٹرز کی ٹیم نواز شریف کی صحت سے متعلق آج دوبارہ سر جوڑ کر بیٹھے گی۔

یہ بھی پڑھیں
نوازشریف کا ٹرپ آئی ٹیسٹ دوبارہ لیا جائے گا

اگلا جمعہ جاتی عمرہ میں ادا کروں گا، نواز شریف

سابق وزیراعظم کو گزشتہ ہفتے طبیعت خراب ہونے پر کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

میڈیکل بورڈ نے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ سابق وزیراعظم کے تھیلئم اسکین ٹیسٹ میں انجائنا کا مسئلہ سامنے آیا ہے۔ بورڈ نے سفارش کی تھی مسلم لیگ(ن) کے تاحیات قائد کو ایسے اسپتال منتقل کیا جائے جہاں عارضہ قلب سے متعلق تمام طبی سہولتیں بروقت میسر آسکیں۔

سابق وزیراعظم کو اس سے پہلے دل کا عارضہ اور گردوں میں پتھری کی تشخیص کی گئی تھی۔

نوازشریف کیلئے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کی سربراہی کارڈ ڈیک اسپیشلٹ زبیر اکرم کر رہے ہیں۔ میڈیکل بورڈ کو سپروائز علامہ اقبال میڈیکل کالج کے پرنسپل عارف تجمل کر رہے ہیں۔

شہباز شریف اور مریم نواز نے گزشتہ روز سابق وزیراعظم سے اسپتال میں ملاقات کی تھی۔ مریم نواز نے والد کے ساتھ وقت گزارا اور کھانا بھی کھایا تھا۔

 


متعلقہ خبریں