پلوامہ حملہ: بھارتی میڈیا بدحواس

بھارتی میڈیا نے عبدالرشید غازی کو ماسٹر مائنڈ قرار دے دیا

فوٹو: فائل


لاہور: بھارتی میڈیا نے پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ سال 2007 میں جاں بحق ہونے والے عبدالرشید غازی کو قرار دے دیا۔ عبدالرشید غازی لال مسجد آپریشن کے دوران جاں بحق ہوئے تھے۔

مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے پلوامہ حملہ پر بھارتی میڈیا بد حواس ہو گیا۔

مشہور بھارتی ٹی وی چینل کے مطابق عبدالرشید غازی نے اس حملے کے لیے 70 لوگ بھرتی کیے جن کی عمریں 18 سال سے 23 سال کے درمیان ہیں۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز نے عبدالرشید غازی کی لوکیشن بھی ٹریس کر لی ہے۔ بھارتی ٹی وی نے عبدالرشید غازی کی تصویر بھی اپنے آفیشل پیج پر لگا رکھی ہے۔

بھارت نے خود کش حملے کا الزام عادل ڈار پر بھی عائد کیا ہے جو ستمبر 2017 میں گرفتار ہوا تھا۔ جس کی خبریں بھارتی اخبارات میں نمایاں شائع ہوئی تھیں۔

مقبوضہ کشمیر: کار بم دھماکہ، 44 بھارتی فوجی ہلاک

بھارت کی جانب سے گھڑی گئی ہر کہانی جھوٹی ثابت ہو رہی ہے۔ بھارت نے بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزامات کی بھرمار شروع کر رکھی ہے۔

دوسری جانب پلوامہ حملے کے بعد بھارت نواز انتہا پسندوں نے کشمیری شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے جب کہ شیوسینا کے کارکنوں نے بے قصور کشمیریوں کی دکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک انتہا پسندوں کی کارروائیوں میں مسلمانوں کی 50 سے زائد گاڑیاں جلائی جا چکی ہیں۔

مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ ہونے کے باوجود بھارتی انتہا پسندوں نے علاقے میں تخریبی علاقوں کاسلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ انتہاپسندوں کے جلاؤ گھیراو کے باعث 12 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

انتہاپسندوں کی جانب سے تخزیبی کارروائیوں اور کشیدہ صورتحال کے باعث پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر کو بھی واپس بلالیا گیا ہے۔

دو روز قبل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کو لے جانے والی دوبسوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نیتجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں